اسلام آباد (نما ئندہ خصوصی) ایم ڈی بیت المال کے منصب خالی ہونے کی وجہ سے مدد کے لیے سینکڑوں بیماروں اور امداد کی درخواستوں پر کارروائی رک گئی ،، ایم ڈی بیت البال کا منصب عامر فدا پراچہ کے مستفی ہونے کے بعد خالی ہوا تھا، اس پر فوری تعیناتی نہ کی گئی اور نہ کسی کو باقاعدہ چارج دیا گیا، جس کی وجہ سے نقد امداد ، طلباء اور بیماروں کے لیے مدد کے کیس رکے ہوئے ہیں کیونکہ چیک پر سائن کرنے کی اتھارٹی کسی کے پاس نہیں ہے، کابینہ نے حال ہی میں ایم ڈی بیت المال کے طور پر تعیناتی تو کر دی ہے لیکن مذکورہ شخصیت نے اب تک اپنے منصب کا چارج نہیں دیا، مختلف سرکاری ہاسپٹل سمیت ایسے مریض موجود ہیں جو زندگی اور موت کی جنگ لڑ رہے ہیں، ان کے کیس بیت المال کو بھیجے گئے ہیں تاکہ مالی مدد جاری ہو اور ان کے اپریشن اور علاج کو شروع کیا جا سکے، بیت المال کیس لے رہا ہے کیس تو لے رہا ہے لیکن ان پر کوئی کاروائی مکمل نہیں ہو سکتی کیونکہ سائن کرنے والی اتھارٹی موجود نہیں، عوامی حلقوں نے اس پر افسوس کا اظہار کیا ہے کہ غریبوں کی مدد کرنے والے اتنے اہم ادارے کے سربراہ کے منصب کو کئی ماہ سے خالی رکھا گیا، جس کی وجہ سے زیر التوا کیسوں کا ڈھیر لگ گیا ہے، منگل کی شام تک مذکورہ نامزد افسر نے اپنے منصب کا چارج نہیں لیا تھا، عوامی حلقوں نے مطالبہ کیا ہے کہ افسر کی تعیناتی کے عمل کو فوری طور پر مکمل کیا جائے، یا کسی افسر کو اضافی ذمہ داری دی جائے تاکہ ادارے کا کام اگے بڑھ سکے۔