امریکی محکمہ خارجہ نے بتایا ہے کہا کہ یوکرائنی تنظیموں کے لیے مبینہ طور پر فنڈز اکٹھا کرنے اور کیف کی کھلے عام حمایت کرنے کے الزام میں غداری کے الزام میں گرفتار ایک روسی نژادخاتون امریکی شہری کو روسی فورسزنے گرفتار کرلیا ہے‘روس کی فیڈرل سیکیورٹی سروس (ایف ایس بی) نے کہا کہ لاس اینجلس میں رہنے والی 33 سالہ خاتون کو روس کے شہر یکاترنبرگ میں روسی سیکورٹی کے خلاف سرگرمیوں اور غیر ملکی مالی مدد فراہم کرنے کے الزام میں حراست میں لیا گیا یکاترینبرگ ماسکو سے11سو کلومیٹرمیل مشرق میں ہے ایف ایس بی کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ فروری 2022 سے خاتون نے یوکرائن کی ایک تنظیم کے لیے فنڈز جمع کیے ہیں جو یوکرائنی مسلح افواج کی جانب سے ٹیکٹیکل ادویات، آلات، ہتھیاروں اور گولہ بارود کی خریداری کے لیے استعمال کیے گئے . روس کے سرکاری نشریاتی ادارے نے خاتون کی شناخت کیسنیا کیریلینا کے نام سے کی ہے ایک علاقائی عدالت کی ویب سائٹ پر خاتون کا پورا نام کیسنیا پاولونا کیریلینا کا نام درج کیا ہے جس پر روسی ضابطہ فوجداری کے آرٹیکل 275 کے تحت فرد جرم عائد کی گئی ہے. امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے صحافیوں کو بتایا کہ امریکہ کو خاتون تک قونصلر رسائی کی اجازت نہیں دی گئی ہے لیکن ہم ان تمام معاملات میں اس کی پیروی کریں گے جہاں کسی امریکی شہری کو حراست میں لیا گیا ہے ملر نے کہا کہ روس دوہری شہریت کو تسلیم نہیں کرتا ہے اور انہیں سب سے پہلے روسی شہری مانتا ہے ترجمان نے کہا کہ ہمیں روسی قوانین کی وجہ سے دوہری شہریت کے حامل روسی نژاد شہریوں تک قونصلر مدد حاصل کرنے میں مشکل پیش آتی ہے . ادھر روسی تفتیشی ادارے ایف ایس بی نے خاتون پر ریاست ہائے متحدہ میں رہتے ہوئے کیف حکومت کی حمایت میں شہریوں کو روس کے خلاف اکسانے کا الزام بھی لگایا ہے روسی حکام کا کہنا ہے کہ آپریشنل سرچ سرگرمیاں اور تفتیشی کارروائیاں جاری ہیں عدالت نے ملزمہ کے لیے نظر بندی کی صورت میں ایک احتیاطی اقدام کا انتخاب کیا. مقامی عدالت کا کہنا ہے کہ پہلی سماعت میں ملزمہ کے وکیل کی عدم موجودگی کی وجہ سے سماعت کو 29 فروری تک ملتوی کر دیا گیا ہے روس کی سرکاری ویب سائٹس پرشیئر کی گئی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ سیکورٹی اہلکار سفید جیکٹ اور ٹوپی پہنے ایک خاتون کو ہتھکڑیاں لگا ئے ہوئے کمرہ عدالت میں لے جا رہے ہیں تاہم ان کے چہرے کو مفلر سے چھپانے کی کوشش کی گئی ہے. نیو یارک میں قائم غیر منافع بخش تنظیم ” رازوم “ نے مبینہ طور پر گرفتار خاتون کو مبینہ طور پر فنڈز دیے تھے تنظیم کی سی ای او ڈورا چومیاک نے سوشل میڈیا پر پوسٹ کیے گئے ایک بیان میں کہا کہ روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے بارہا یہ ظاہر کیا ہے کہ وہ کوئی خودمختار سرحد، غیر ملکی شہریت یا بین الاقوامی معاہدہ اپنے تنگ مفاد سے بالاتر نہیں رکھتے. چومیک نے کہا کہ” رازوم “نے امریکی حکومت پر زور دیا کہ وہ روس کی طرف سے غیر منصفانہ طور پر حراست میں لیے گئے تمام افراد کی رہائی کا مطالبہ کرنے کے لیے اپنی استطاعت کے مطابق سب کچھ کرے. انہوں نے کہا کہ ”رازوم“ امریکہ میں قائم اور فنڈز سے چلنے والا ایک خیراتی ادارہ ہے اور ایک امریکی خیراتی ادارے کے طور پر قانونی ذمہ داریوں کو مدنظر رکھتے ہوئے سرگرمیاں چلاتا ہے ادارہ انسانی امداد، آفات سے نمٹنے، تعلیم اور قانونی معاونت فراہم کرنے جیسی سرگرمیاں کرتا ہے ماسکو نے حالیہ برسوں میں متعدد امریکی شہریوں کو حراست میں لیا ہے اور خاتون کی گرفتاری اسی دن عمل میں آئی جب ماسکو سٹی کورٹ نے امریکی صحافی ایون گرشکووچ کی مقدمے سے پہلے کی 30 مارچ تک تفتیشی حراست میں توسیع کی تھی وال سٹریٹ جرنل کے صحافی گیرشکووچ کو گزشتہ سال مارچ میں یکاترنبرگ میں جاسوسی کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا ان کے ادارے اور امریکی حکومت نے روس کی جانب سے عائد کردہ الزامات کی سختی سے تردید کی تھی. روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے حال ہی میں تجویز پیش کی تھی کہ امریکہ کے ساتھ اس حوالے سے معاہدہ کیا جا سکتا ہے حال ہی میں ایک انٹرویو میں روسی صدر نے کہا تھا کہ ہم مسئلے کوحل کرنے کے لیے تیار ہیں لیکن کچھ شرائط ہیں جن پر انٹیلی جنس سروسز کے درمیان خصوصی سروس چینلز کے ذریعے تبادلہ خیال کیا جا رہا ہے ہم امید کرتے ہیں کہ دونوں ملکوں کے درمیان ایک معاہدہ طے پا سکتا ہے. واضح رہے کہ دسمبر 2022 میں روس نے امریکی باسکٹ بال اسٹار برٹنی گرائنر کو قیدیوں کے تبادلے میں رہا کیا جس میں روسی اسلحہ ڈیلر وکٹر بوٹ شامل تھا گرنر جو برسوں تک روس میں ڈبلیو این بی اے کے آف سیزن کے دوران کھیلا تھا کو اسی سال فروری میں ماسکو کے ہوائی اڈے پر منشیات کی سمگلنگ کے الزام میں حراست میں لیا گیا تھا.
روسی سیکورٹی کے خلاف سرگرمیوں اور غیر ملکی مالی مدد فراہم کرنے کے الزام میں گرفتار امریکی شہری کی گرفتاری پر امریکی حکام کی ناراضگی
Feb 21, 2024 | 12:16