اسلام آباد(اے پی اے ) فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) نے منقولہ و غیر منقولہ جائیداد کی بڑے پیمانے پر مس ڈکلیئریشن و جائیداد کی انڈر ویلیوایشن روکنے کے لئے قانون کا مسودہ تیار کرنے کیلیے ورکنگ گروپ تشکیل دینے کا فیصلہ کیا ہے۔اس ضمن میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) ذرائع نے بتایا کہ یہ ورکنگ گروپ وزارت خزانہ کی ہدایت پر قائم کیا جارہا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ یہ ورکنگ گروپ ملک میں ٹیکس بچانے کیلئے اراکین اسمبلی سمیت دیگر لوگوں کی طرف سے منقولہ و غیر منقولہ جائیداد کی بڑے پیمانے پر مس ڈکلیئریشن و جائیداد کی انڈر ویلیوایشن روکنے کیلئے انڈیا کی طرز پر پاکستان میں بھی قانون متعارف کروانے کیلئے سفارشات تیار کرے گا جسکی روشنی میں قانون کے مسودے کو حتمی شکل دی جائے گی تاہم حتمی فیصلہ پارلیمنٹ کی منظوری سے ہوگا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پارلیمنٹ سے اس قانون کی منظوری کی صورت میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) کو کسی بھی جائیداد کو مالک کی طرف سے ڈکلیئر کردہ ویلیو سے دس فیصد زائد قیمت دے کر زبردستی خرید نے اور اوپن نیلامی کے ذریعے نیلام کرنے کا اختیار دیاجائیگا۔ ذرائع نے بتایا کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) کی طرف سے جو ریفامز ورکنگ گروپ تشکیل دیا جارہا ہے وہ اس حوالے سے مختلف تجاویز کا جائزہ لے گا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ہر سال کی طرح اس سال بھی اراکین اسمبلی کی طرف سے جمع کرائے جانے والے گوشواروں میں ظاہر کردہ جائیداد کی بڑے پیمانے پر انڈر ویلیو ایشن کی گئی ہے اور کروڑوں و اربوں روپے مالیت کی جائیداد کی ویلیو محض لاکھوں روپے میں ظاہر کی گئی ہے۔اسی طرح ملک میں غیر منقولہ جائیداد کی ہونیوالی خریدو فروخت میں بھی ٹیکس بچانے کیلیے بڑے پیمانے پر انڈر ویلیو ایشن کی جاتی ہے جس کے باعث ٹیکسوں کی مد میں قومی خزانے کو بھاری نقصان ہورہا ۔