تحفظ پاکستان آرڈیننس فوری نافذ ہو گا‘ کابینہ: بھارت سے بجلی درآمد کرنے کے معاہدے کی منظوری

Jan 21, 2014

اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ+ ایجنسیاں) وزیراعظم ڈاکٹر محمد نوازشریف کی زیرسربراہی وفاقی کابینہ کے اجلاس نے ملک بھر میں تحفظ پاکستان آرڈیننس کے فوری نفاذ کی منظوری دیدی ہے اور وزارت داخلہ کو ہدایت کی ہے کہ اس پر فوری عملدرآمد کرایا جائے۔ اسے نافذ کرنے کیلئے وزارت داخلہ اور وزارت قانون ہنگامی بنیادوں پر کام کریں۔ وفاقی کابینہ نے بھارت کیساتھ بجلی کی تجارت کا معاہدہ کرنے کی منظوری بھی دی ہے، دوطرفہ معاہدے کے تحت بجلی درآمد کی جاسکے گی۔ سرکاری ذرائع کے مطابق ابتدائی طور پر بھارت سے 200 سے 500 میگاواٹ بجلی درآمد کی جا سکے گی۔ اسکے علاوہ برطانیہ سے شہریوں کے غیرقانونی قیام کیخلاف باہمی مفاہمت کی یادداشت پر دستخط اور کویت کے ساتھ تحویل مجرمان کے معاہدے پر دستخط کی منظوری دی گئی۔ اجلاس میں پاکستان افغانستان سرحد پر بارڈر کنٹرول سسٹم مضبوط بنانے کا فیصلہ کیا گیا۔ کابینہ کے اجلاس کے اعلامیہ کے مطابق وفاقی کابینہ نے بھارت سے بجلی خریدنے کے اصولی معاہدے کی منظوری دیدی ہے۔ توانائی اور ماس ٹرانزٹ منصوبوں میں چینی کمپنی سے معاہدے، 30کروڑ ڈالر کے قرضہ کیلئے ترکی کے ایگزم بنک کے ساتھ مفاہمت کی یادداشت کی منظوری دی گئی۔ حاصل کی گئی رقم تجارتی سرگرمیوں کے فروغ کیلئے استعمال کی جائے گی، انقرہ اور سی ڈی اے کے درمیان فرینڈ شپ کوآپریشن پروٹوکول کی منظوری دی گئی۔ اسلام آباد سے وقائع نگار خصوصی کے مطابق وزیراعظم ڈاکٹر محمد نوازشریف نے اس امر پر اطمینان کیا کہ کراچی سٹاک ایکسچینج نے 27000 پوائنٹس کی ریکارڈ سطح عبور کی جو حکومت کی اقتصادی پالیسیوں پر تاجر برادری کے اعتماد کا مظہر ہے۔ ملک بڑی صلاحیت کا حامل ہے اور امن اور سکیورٹی بحال ہوجائے تو ہم مختصر وقت میں نمایاں اقتصادی ترقی اور خوشحالی حاصل کر سکتے ہیں۔ وفاقی کابینہ نے چین کی کمپنی نورینکو انٹرنیشنل کے ساتھ توانائی اور ماس ٹرانزٹ پراجیکٹس کیلئے مفاہمت کی یادداشت (ایم او یو) پر دستخط اور بھارت کے ساتھ بجلی کی تجارت سے متعلق مفاہمت کی یادداشت کی منظوری دی۔ چینی کمپنی نورینکو انٹرنیشنل اور حکومت پاکستان کے درمیان ایم او یو کے مطابق دونوں ممالک ماس ٹرانزٹ، توانائی بالخصوص شمسی توانائی پراجیکٹس منصوبوں میں تعاون کریں گے۔ موٹر وے کے اطراف صنعتی شہر آباد کئے جائیں گے۔ سولر اریگیشن اور روڈ سیکٹر پراجیکٹس بنائے جائیں گے۔ وزارت پانی و بجلی نے بجلی کے حصول کیلئے بھارت کے ساتھ بات چیت کا آغاز کیا ہے۔ عالمی بینک نے منصوبے کی سٹڈی مکمل کی ہے۔ وفاقی کابینہ نے پاکستان کیلئے 30 کروڑ ڈالر کے قرضہ کیلئے ترکی کے ایگزم بینک کیساتھ مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کی منظوری دی۔ یہ قرضہ دونوں ممالک کے درمیان تجارت کے فروغ کیلئے استعمال ہوگا۔ کابینہ نے سرکاری پاسپورٹ، سپیشل اور سفارتی پاسپورٹ رکھنے والوں کیلئے پاکستان اور کویت کے درمیان ویزا تقاضوں سے چھوٹ کیلئے ایک معاہدے کی اور منظوری دی اور اس معاہدے کی توثیق کی منظوری دی۔ کابینہ نے پاکستان اور ترکی کے درمیان پاکستان اور ترکی کی اجازت کے بغیر رہائش پذیر افراد کی واپسی سے متعلق معاہدے پر دستخط اور معاہدے کی توثیق کی منظوری دی گئی جس کے تحت غیرقانونی امیگریشن کا موثر خاتمہ کیا جائیگا، افراد کی محفوظ اور منظم واپسی کیلئے طریقہ کا وضع کریں گی۔ کابینہ نے پاکستان اور کویت کے درمیان تحویل مجرمان کے معاہدے، پاکستان اور برطانیہ، پاکستان اور ناروے، پاکستان اور یوکرائن کے درمیان بلااجازت رہائش پذیر کی واپسی سے متعلق معاہدہ پر عملدرآمد، پاکستان اور ترکی کے درمیان مفروروں کے حوالے سے متعلق معاہدہ کی توفیق کی۔ پاکستان اور نائیجریا کے درمیان مفروروں کی تحویل سے متعلق معاہدہ کیلئے بات چیت شروع کرنے، گریٹر انقرہ میونسپلٹی اور سی ڈی اے کے درمیان دوستی اور تعاون کے معاہدہ پر دستخط، پاکستان اور جاپان کے درمیان دفاعی تبادلوں سے متعلق مفاہمت کی یادداشت (ایم او یو) کے مسودہ کی منظوری دی۔ کابینہ نے سٹیٹ بینک پولینڈ کی فانشنل پرویژن اتھارٹی کے درمیان بینکاری نگرانی سے متعلق ایم او یو پر بات چیت شورع کرنے، سٹیٹ بینک آف پاکستان اور پاکستان اور یو اے ای کے مرکزی بینک کے درمیان بینکاری نگرانی سے متعلق بات چیت کے آغاز اور دونوں ممالک کے درمیان بینکاری آپریشن کیلئے معلومات کے تبادلے منظوری دی۔ پبلک سیکٹر میں آڈیٹنگ کیلئے پاکستان کے آڈٹ اداروں اور ایران کی سپریم آڈٹ کورٹ کے درمیان ایم او یو سے متعلق بات چیت کے آغاز کی بھی اصولی، سٹیٹ بینک آف پاکستان اور تیونس کے مرکزی بینک کے درمیان بینکاری نگرانی اور شاخیں کھولنے کیلئے معلومات کے تبادلہ سے متعلق ایم او یو پر دستخط کیلئے بات چیت شروع کرنے، جمہوریہ مالدیپ کے ساتھ کیلوں کے شعبہ میں تعاون کیلئے ایم او یو پر دستخط کے لئے بات چیت کے آغاز، کیوبا کے ساتھ کھیلوں کے شعبہ اور فزیکل کلچر کے شعبہ میں دوطرفہ تعاون کیلئے معاہدہ کی توثیق، ایران اور پاکستان کے درمیان کھیلوں کے شعبہ میں تعاون کے لئے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کی منظوری دی گئی۔ اجلاس میں 35 نکاتی قومی سلامتی پالیسی زیربحث آئی۔ ایران اور پاکستان کے درمیان کھیلوں کے شعبے میں تعاون کیلئے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کی بھی منظوری دی۔ کابینہ کے اجلاس میں بنوں اور راولپنڈی میں دہشت گردی کے حملے کی وجہ سے سوگواری چھائی رہی۔ تمام وفاقی وزراءدہشت گردی کے واقعات پر سوگوار تھے اور انہوں نے اس کا باقاعدہ اظہار بھی کیا۔ اجلاس میں بنوں اور راولپنڈی میں دہشت گردی کا نشانہ بننے والے شہداءکیلئے فاتحہ خوانی کی گئی اور ان کی خدمات کو سراہا۔

مزیدخبریں