اسلام آباد (ثناءنیوز) سپریم کورٹ نے پنجاب الیکشن ٹریبونل کو کام سے روکنے کیلئے دائر کی گئی درخواست خارج کرتے ہوئے قرار دیا ہے کہ عدالت الیکشن ٹریبونل کے کام میں مداخلت نہیں کر سکتی۔ ٹریبونل جعلی ڈگری سمیت تمام متعلقہ معاملات کی سماعت کرسکتا ہے۔ چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی کی سربراہی میں عدالت عظمی کے تین رکنی بینچ نے قومی اسمبلی کے حلقہ 108 منڈی بہاﺅ الدین سے انتخابات میں کامیاب امیدوار اعجاز احمد چودھری کی جانب سے دائر کی گئی درخواست کی سماعت کی۔ اعجاز چودھری کی طرف سے احمد اویس ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے جبکہ رنر اپ امیدوار ممتاز تارڑ کی جانب سے شہزاد شوکت موجود تھے۔ دوران سماعت درخواست کے حق میں دلائل دیتے ہوئے احمد اویس کا کہنا تھا کہ ان کے موکل کی جعلی ڈگری کے حوالے سے پہلے لاہور ہائیکورٹ اور پھر سپریم کورٹ فیصلہ دے چکی ہے جس کے بعد انہوں نے 2002، 2008ءاور 2013ءکے عام انتخابات میں حصہ لیا جس پر جسٹس شیخ عظمت سعید کا کہنا تھا کہ اگر یہ معاملہ ہے تو پھر آپ ٹریبونل کو کام کرنے سے روکنے کی بات کیوں کر رہے ہیں۔ دریں اثناءفریق مخالف کے وکیل شہزاد شوکت کا کہنا تھا کہ اعجاز چودھری اسطرح کی درخواستیں دائر کر کے معاملے کو طول دینا چاہتے ہیں تاہم عدالت نے انہیں دلائل سے روکتے ہوئے کہا کہ وہ مداخلت نہ کریں۔
سپریم کورٹ
عدالت الیکشن ٹریبونل کے کام میں مداخلت نہیں کر سکتی: سپریم کورٹ
عدالت الیکشن ٹریبونل کے کام میں مداخلت نہیں کر سکتی: سپریم کورٹ
Jan 21, 2014