رحیم یار خان: 9سالہ ہندو لڑکی زیادتی کے بعد قتل، کمیونٹی اور بھارتی حکام کا احتجاج

رحیم یار خان: 9سالہ ہندو لڑکی زیادتی کے بعد قتل، کمیونٹی اور بھارتی حکام کا احتجاج

لاہور/ نئی دہلی(اے پی اے) پنجاب میں ایک 9سالہ ہندو بچی سے جنسی زیادتی کر کے ا±سے قتل کر دیا گیا۔ ہندو کمیونٹی اور بھارتی حکام نے واقعہ پر احتجاج ریکارڈ کرایا۔ رحیم یار خان ضلع کے موضع گھنیا کے رہائشی بستی کاتا نے بتایاکہ جمعرات کو اس کی بیٹی گھر کے باہر کھیلتے ہوئے لاپتہ ہو گئی تھی۔ اس نے پولس میں شکایت کی اور اس کی ایف آئی آر درج کر لی گئی۔ بچی کے و الدین اور رشتہ داروں نے ا±سے تلاش کرنے میںکوئی دقیقہ فرو گذاشت نہیں کیا لیکن سب لاحاصل رہا۔ ہفتہ کو کاتا کے کچھ رشتہ داروں کو ایک کھلے میدان میں بچی کی لاش ملی۔ پولس لاش خان پور کے ایک ہسپتال لے گئی جہاں ڈاکٹروں نے اس کا پوسٹ مارٹم کرنے سے انکار کر دیا۔ متوفیہ کے گھر والوں نے ہسپتال کے باہر احتجاج شروع کر دیا۔ ڈاکٹر نے پوسٹمارٹم کر کے اس کی آبرو ریزی کی تصدیق کر دی۔ پولس نے نامعلوم افراد کے خلاف کیس درج کر کے تفتیش شروع کر دی۔ پاکستان میں ہندو سب سے بڑی اقلیت ہیں لیکن پاکستان کی کل آبادی کا صرف دو فیصد ہیں۔
ہندو لڑکی قتل

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...