وسطی افریقی جمہوریہ میں فسادات کا سلسلہ رک نہ سکا‘ مزید کئی مسلمان شہید‘ مسیحی ہجوم نے 2 افراد کی نعشیں گھسیٹیں‘ چوک میں رکھ کر آگ لگا دی

بنگوئی (آن لائن) وسطی افریقی جمہوریہ میں مذہبی فسادات کے دورا ن مزید کئی مسلمانوں کو شہید کر دیا گیا ہے جبکہ دارالحکومت بنگوئی میں مشتعل مسیحی ہجوم نے دو مسلمانوں کی نعشوں کو شہر کی سڑکوں پر گھسیٹنے کے بعد انہیں ایک چوک میں رکھ کر آگ لگا دی ہے۔ غیر ملکی خبر رسا ں ادارے کے مطابق خانہ جنگی کے حالات کا سامنا کرنے والے افریقی ملک وسطی افریقی جمہوریہ میں نئے عبوری صدر کا انتخاب کیا جائے گا جبکہ مسیحیوں اور مسلمانوں کے مابین مذہبی تقسیم مزید گہری ہونے کے ساتھ ساتھ پرتشدد کارروائیاں مزید پھیلتی جا رہی ہیں۔ عرب ٹیلی وژن الجزیرہ کے مطابق فرانس کی اس سابقہ کالونی کے دارالحکومت بنگوئی میں تشدد کی ایک تازہ ترین کارروائی کے دوران مسیحیوں کے ایک ہجوم نے دو مسلمان مردوں کو قتل کرتے ہوئے ان کی نعشوں کو شہر کی سڑکوں پر پہلے گھسیٹا اور بعد ازاں انہیں ایک عوامی چوک میں رکھ کر آگ لگا دی گئی۔فسادات کے خوف سے مسلمانوں نے مساجد اور گرجا گھروں میں پناہ لے لی لیکن مساجد کو بھی نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ بین الاقوامی امدادی تنظیم ریڈ کراس نے کہا ہے کہ گزشتہ 48 گھنٹوں میں انہوں نے بنگوئی کے باہر پچاس افراد کی نعشوں کو دفن کیا ہے اور مارے جانے والوں کی اکثریت مسلمانوں کی تھی۔ اے پی پی کے مطابق یورپی یونین نے وسطی افریقی جمہوریہ میں فوجی مشن بھیجنے کی منظوری دیدی۔ نومنتخب صدر سامبا نے فریقین پر زور دیا ہے وہ ہتھیار پھینک دیں تاکہ فرقہ وارانہ لڑائی ختم ہو۔

ای پیپر دی نیشن