اسلام آباد (آئی این پی) سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے مواصلات نے این اےچ اے کی جانب سے پرائیویٹ ہاﺅسنگ سوسائٹیوں، آرمی ویلفیئر ٹرسٹ کو موٹر وے پر انٹرچینج دینے پر شدید اعتراض کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ہر 3 کلومیٹر بعد موٹر وے پر انٹرچینج بنانے ہیں تو موٹر وے بنانے کا کیا فائدہ ہے۔ کمیٹی نے 2005ءمیں موٹر وے پر انٹر چینج کے این او سی جاری کرنے پر سیکرٹری مواصلات کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دیکر 10 روز میں رپورٹ طلب کرلی۔کمیٹی نے کوئٹہ چمن روڈ کی تعمیر کام شروع نہ ہونے اور سابقہ تحصیلدار کو واجبات کی عدم ادائیگی کانوٹس لیتے ہوئے وزارت کو ہدایت کی ہے 10 روز کے اندر متعلقہ تحصیلدار کو واجبات ادا کردیئے جائیں۔ وزارت کے حکام نے کمیٹی کو آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ موٹر وے پر قائم کردہ تمام انٹرچینج پر کام روک دیا گیا ہے اور آئندہ کےلئے انٹر چینج کی تعمیر پر پابندی عائد کردی ہے۔ پیر کو قائمہ کمیٹی کا اجلاس چیئر مین سینیٹر داﺅد خان اچکزئی کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاﺅس میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں اراکین کمیٹی ، وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور، شیخ آفتاب، سیکرٹری وزارت مواصلات اور وزارت کے اعلیٰ عہدیداروں نے شرکت کی۔