پٹرول بحران کی نشاندہی نومبر 2014ء میں کردی تھی، پلاننگ نہیں کی گئی: رحمن ملک

کراچی (آن لائن) سابق وفاقی وزیر داخلہ سینیٹر رحمن ملک نے کہا ہے کہ سندھ میں مارشل لاء نہیں لگنا چاہئے، حکومت عمران خان کے مطالبات پر کوئی درمیانی راستہ نکالے، اگر ڈیڈلاک برقرار رہا تو سیا سی جرگہ سپریم کورٹ میں جاسکتا ہے، پٹرول بحران کی نشاندہی نومبر2014ء میں کردی تھی اور سینٹ کی قائمہ کمیٹی نے بھی حکومت کو پیشگی آگاہ کردیا تھا لیکن حکومتی سطح پر کوئی پلاننگ نہیں کی گئی۔ وہ منگل کو اپنی رہائشگاہ پر صحافیوںسے گفتگو کر رہے تھے۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما رحمن ملک نے کہا کہ پٹرولیم بحران میں چار کمپنیاں ملوث ہیں جن کے خلاف تاحال اوگرانے کوئی کارروائی نہیں کی اور انہیں پٹرول درآمد کرنے کی اجازت دے رکھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک مافیا ایرانی ڈیزل اور پٹرول سپلائی کر رہے ہیں جعلی کاغذات کے ذریعے پاکستان میں ایرانی تیل لا یا جا رہا ہے ۔اس میں بڑے بڑے لوگ اور جرائم پیشہ گروہ ملوث ہیں۔ اسلئے وزیر اعظم سے مطالبہ کرتے ہیں کہ پٹرول بحران کی تحقیقات کیلئے فوری کمشن تشکیل دیا جائے اور مافیا کیخلاف کارروائی کرے نہیں تو سینٹ کی قائمہ کمیٹی ان کے خلاف کارروائی کریگی۔ انہوں نے کہا کہ ہماری اطلاعات کے مطابق فرنس آئل بھی تین روز کا رہ گیا ہے جس سے بجلی کا بحران پیدا ہو سکتا ہے۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...