ساہیوال+چکوال (نامہ نگاران) ساہیوال اور چکوال میں 2 افراد کو پھانسی دیدی گئی۔ساہیوال میں دوہرے قتل کے ملزم کو سینٹرل جیل ساہیوال میں پھانسی دے دی گئی۔ لورالائی بلوچستان کے رہائشی نورخاں پٹھان نے زمین کے تنازعہ پر 1993ء کو اپنے بھائی کے قتل کا بدلہ لینے کیلئے اپنے دو مخالفین کو قتل کر ڈالا تھا جس پر تھانہ ساون مظفرگڑھ میں مقدمہ درج ہوا۔ ایڈیشنل سیشن جج کوٹ ادو نے 3 مئی 2002ء کو جرم ثابت ہونے پر سزائے موت اور2 لاکھ روپے جرمانہ کا حکم سنایا تھا۔ مجرم کی ہائیکورٹ، صدر مملکت کی جانب سے رحم کی اپیلیں خارج ہوچکی تھیں، 27اکتوبر 2015ء سنٹرل جیل میں پھانسی دی جانی تھی جو سپریم کورٹ سے حکم امتناعی کے فیصلہ کے بعدآج صبح پھانسی دے دی گئی۔علاوہ ازیں چکوال میں بیوی اور بیٹے کے قاتل کو تختہ دار پر لٹکا دیا گیا۔ عاصم خان لاوہ نے 2005 میں اپنی بیوی اور بیٹے کو اس وقت قتل کر دیا جب بدبخت باپ اپنی بیٹی کو فروخت کرنے کے چکر میں تھا۔ دوہرے قتل پر سیشن کورٹ چکوال سے اس کو سزائے موت ہوئی اور تمام اعلیٰ عدالتوں نے اس کی اپیل مسترد کر دی بدھ کے روز ڈسٹرکٹ جیل جہلم میں تختہ دار پر لٹکا دیا دیا۔