دینی جماعتوں نے ملک بھر میں یوم تحفظ ناموس رسالت منایا‘ مذمتی قرادادیں منظور

لاہور (خصوصی نامہ نگا) دینی جماعتوں نے ملک بھر میں یوم تحفظ ناموس رسالت منایا۔ ملک بھر کی ہزاروں مساجد میں ناموس رسالت ایکٹ مجوزہ ترمیم کے خلاف مذمتی قراردادیں منظور کرائی گئیں۔ قراردادوں میںمطالبہ کیا گیا کہ چناب نگر کے تعلیمی ادارے قادیانیوں کو دینا اسلام و آئین سے انحراف ہے۔ چکوال میں مسلمانوں کے مذہبی جلوس پر فائرنگ کرکے دو مسلمانوں کو شہید کرنے والے دہشت گردوں کو فی الفور کیفر کردار تک پہنچایا جائے اور قانون ناموس رسالت میں ترمیم کے ضمن میں سینٹ کی قائم کردہ فنکشنل کمیٹی کو فوری ختم کیا جائے۔ تمام دینی و مذہبی جماعتوں کے سربراہوں اور پارلیمانی دینی جماعتوں کے لیڈروں کی آل پارٹیز کانفرنس یکم فروری کو اسلام آبادمیں طلب کر لی گئی۔ ان خیالات کا اظہار کل جماعتی مجلس عمل تحفظ ختم نبوت کے زیراہتمام ملک بھر میں منائے گئے یوم تحفظ ناموس رسالت کے موقع پر مولانااللہ وسایا‘ مولانا اسماعیل شجاع آبادی‘ مولانا محمد امجد خان‘ مولانا محب النبی‘ مولانا سید محمود میاں‘ مولانا عبدالرﺅف فاروقی‘ ڈاکٹر فرید احمد پراچہ‘ مولانا عبدالمالک‘ قاری محمد زوار بہادر‘ سردار محمد خان لغاری‘ علامہ زبیر احمد ظہیر‘ مولانا محمد نعیم بادشاہ‘ علامہ حافظ کاظم رضا نقوی‘ وفاق کے مولانا مفتی عزیزالرحمن‘ مرزا ایوب بیگ‘ قاری یوسف احرار‘ میاں محمد اویس‘ علامہ ممتاز اعوان‘ مولانا عبدالرﺅف ملک‘ مولانا جمیل الرحمن اختر‘ مولانا مفتی احمد علی اور مولاناعزیزالرحمن ثانی‘ مولانااشرف گجر‘ قاری علیم الدین‘ پیر رضوان نفیس‘ مولانا سید ضیاءالحسن شاہ‘ مولانا عبدالشکور حقانی‘ مولانا عبدالنعیم‘ مولانا مجیب الرحمن انقلابی‘ مولانا عبدالجبار سلفی و دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

ای پیپر دی نیشن