سانحہ مردان کو 8 دن ہوگئے‘ عاصمہ کا قاتل نہ پکڑا جاسکا‘ طلباء کا احتجاج

مردان(صباح نیوز)مردان میں بھی چار سالہ بچی کو زیادتی کے بعد بے رحمانہ قتل کرنے والے ملزم8دن بعد بھی پکڑے نہ جا سکے۔ ضلعی ناظم مردان حمایت اللہ مایارنے خیبر پی کے پولیس پر میڈیکل رپورٹ دبانے کا الزام عائد کیا ہے۔ واقعے کے خلاف طلبہ نے بھی احتجاج کیا۔ اے پی سی میں شریک جماعتوں نے مقدمے میں حدود اور دہشت گردی کی دفعات شامل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ سابق وزیرِ اعلی خیبر پی کے امیر حیدر ہوتی کا کہنا ہے کہ صوبائی حکومت واقعے پر سوتی رہی۔ضلعی ناظم مردان حمایت اللہ مایار نے خیبر پی کے پولیس پر تحقیقات کو خراب کرنے کا الزام لگا دیا ہے۔ انہوں نے عاصمہ کیس کے تفتیشی افسر کو ہٹا کر حساس اداروں کو بھی شامل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔مردان میں عوامی نیشنل پارٹی کے طلبہ ونگ کی جانب سے واقعے کے خلاف احتجاج بھی کیا گیا۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...