اسلام آباد(خصوصی نمائندہ)تنظیم اساتذہ پاکستان نے ملک بھر میں یکساں نظام ونصاب تعلیم کا مطالبہ کرتے ہوئے کہاہے کہ نئی نسل کی اخلاقی تربیت،تعلیمی بجٹ میں اضافہ،مخلوط تعلیم کا خاتمہ ،سکول سے باہر سوا دو لاکھ بچوں کو تعلیمی سہولیات کی فراہمی اور پاکستان کے اندرونی نظام تعلیم میں غیر ملکی این جی اوز کی اجارہ داری ختم کرکے ہی تعلیمی ترقی کا خواب شرمندہ تعبیر ہوسکتاہے، اسلام آباد میں تنظیم کے سالانہ اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے تنظیم اساتذہ پاکستان کے مرکزی صدرپروفیسر میاں محمد اکرم، جنرل سیکرٹری حمیدالحق،صوبائی صدور خیراللہ خان حواری،غلام اکبر قیصرانی،مرکزی سیکرٹری اطلاعات پروفیسر وسیم احمد خان سمیت مرکزی وصوبائی عہدیداران کا کہنا تھاکہ تعلیمی اداروں میں کردار سازی کام نہیں ہورہا حکومت تعلیمی بجٹ کو سات فیصد تک بڑھائے۔ان کا کہنا تھاکہ حکومتوں نے تعلیم کے اعتبار سے جو اہداف طے کیے تھے وہ آج تک پورے نہیں ہوئے، شرح خواندگی 60 فیصد سے کم ہوکر 58 فیصد پر آگئی ہے ،2 کروڑ28لاکھ سے زائد بچے اسکولوں سے باہر ہیں۔انہوں نے کہاکہ قومی نصاب کونسل کی تشکیل لائق تحسین ہے حکومت کے اچھے کاموں کی تعریف اور تعلیم دشمن پالیسیوں کی ہمیشہ مخالفت کرتے رہیں گے۔