اسلام آباد (سٹاف رپورٹر+ نوائے وقت رپورٹ) پاکستان اور امریکہ نے افغان امن عمل کو آگے بڑھانے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔ افغان امن عمل کیلئے امریکہ کے خصوصی ایلچی زلمے خلیل زاد کے دورہ پاکستان پر امریکی سفارتخانہ کی جانب سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا پاکستان میں قیام کے دوران زلمے خلیل زاد کی وزیراعظم عمران خان، وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی، سیکرٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ، بری فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ اور اسلام آباد میں سفارتی افسروں سے ملاقاتوں کے دوران طرفین کی طرف سے اس عزم کا اظہار کیا گیا۔ خلیل زاد نے کہا کہ خطے کے تمام ممالک افغانستان میں امن سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ زلمے خلیل زاد نے بیان میں کہا پاکستان کا دورہ مکمل کرلیا ہم درست سمت میں جارہے ہیں، امن عمل کے فروغ کیلئے اہم دورہ تھا، پاکستان مزید اقدامات کررہا ہے جو اہم نتائج لائیں گے، سب کی مہمان نوازی پر شکرگزار ہوں۔ ادھر افغان صدر اشرف غنی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا طالبان کے پاس بات چیت کے دو راستے ہیں۔ طالبان پاکستان یا کسی دوسرے ملک کی نمائندگی لیں یا خود بحیثیت افغان نمائندہ پیش ہوں۔ طالبان نے پاکستان کو نمائندہ چنا تو افغان حکومت اسلام آباد سے بات کرے گی۔ طالبان اپنے آپ کو افغان حیثیت دیتے ہیں تو انہیں گھر واپس آنا چاہئے۔ امریکہ کے ساتھ مذاکرات میں طالبان نے افغان حکومت سے ملنے سے انکار کیا ہے۔
اشرف غنی، اعلامیہ