اسلام آباد (آن لائن) چئیرمین سینٹ قائمہ کمیٹی برائے داخلہ سینیٹر رحمان ملک نے وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار کو کو ٹیلی فون کرکے ساہیوال واقعہ کی تفصیلات دریافت کیں۔ دونوں رہنماﺅں نے واقعہ ساہیوال کی مکمل تفتیش کرنے، ذمہ داروں کا تعین کرکے قرار واقعی سزا دینے پر اتفاق کیا۔ ذرائع کے مطابق وزیراعلی پنجاب نے سینیٹر رحمان ملک کو واقعہ ساہیوال کی مکمل تفتیش و ذمہ داروں کا تعین کرنے کی یقین دہانی کرائی اس موقع پر رحمان ملک نے واقعے پر پنجاب حکومت کے ابتدائی اقدامات کو سراہا اور کہا سینٹ قائمہ کمیٹی کو واقعے پر بہت افسوس ہوا، واقعہ کی شفاف ترین تفتیش کی جائے۔ رحمان ملک نے آئی جی پولیس و ہوم سیکرٹری پنجاب سے ایک ہفتے میں جامع رپورٹ بھی طلب کی۔ رحمن ملک نے کہا آئی جی پولیس و ہوم سیکرٹری پنجاب کمیٹی کیطرف سے اٹھائے گئے 11 سوالات کے جوابات پر مشتمل رپورٹ جمع کرائے۔ مقتولین و انکے خاندان کا مکمل پروفائل کمیٹی کو جمع کرایا جائے۔ کیا مقتولین و خاندان کیخلاف کبھی کوئی ایف آئی آر درج ہوئی مقتولین یا اسکے خاندان کی کسی سے کوئی دشمنی تھی یا خاندان کی اندر کوئی تنازعہ چل رہا تھا۔ جب مقتولین نے سی ٹی ڈی پولیس کے کہنے پر روڈ سائیڈ پر گاڑی کھڑی کی تو فائرنگ کیوں کی۔ مقتولین کیطرف سے کسی مزاحمت یا جوابی فائرنگ کے بغیر کیسے پولیس نے چار افراد کو قتل کیا۔ کیا 13 سالہ لڑکی کو اسلئے قتل کیا گیا کہ عینی شاہد کو ختم کیا جائے؟ ۔کیا مقتولین کیخلاف کوئی انٹیلیجنس ایجنسیوں کی رپورٹ تھی۔ کیا مقتولین یا خاندان کا کسی بااثر شخصیت کیساتھ کوئی تنازع یا دشمنی تو نہیں۔ کیا پولیس مقابلہ قانون کے مطابق کسی سینیر پولیس افسر کے زیرنگرانی ہوا۔ پولیس مقابلے کے احکامات کیا کسی سینئر پولیس افسر نے دیئے۔ پیمرا کمیٹی کو مختلف ٹی وی پر چلنے والی فوٹیجیز فراہم کرے۔
سینٹ کمیٹی