غزہ اسرائیلی فوج کی احتجاج کرنیوالے فلسطینیوں پرفائرنگ، 30 زخمی، ایمبولینسوں کو بھی نشانہ بنایا

Jan 21, 2019

غزہ (صباح نیوز)فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں اسرائیلی ناکہ بندی کے خلاف اور فلسطینیوں کے حق واپسی کے لیے جاری مظاہروں کے دوران صہیونی فوج کی فائرنگ سے 30 فلسطینی زخمی ہوگئے ۔ غزہ وزارت صحت کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا کہ غزہ میں احتجاج کرنے والے فلسطینیوں پر اسرائیلی فوج نے شیلنگ کی جس کے نتیجے میں تین درجن کے قریب فلسطینی زخمی ہوگئے۔وزارت صحت کے مطابق زخمی ہونے والوں میں دو صحافی، طبی عملے کے تین امدادی کارکن اور دیگر عام شہری شامل ہیں۔ صہیونی فوج کی طرف سے زخمیوں کو لے جانے والی ایمبولینسوں پر بھی فائرنگ کی جس کے نتیجے میں تین ایمبولینسیں بھی متاثر ہوئی ہیں۔ ان میں دو ہلال احمر اور ایک میڈیکل ریلیف کمیٹی کی ہے۔خیال رہے کہ فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی کی مشرق میں جاری احتجاج کے دوران اب تک 270 فلسطینی شہید اور 25 ہزار سے زئد زخمی ہوچکے ہیں۔دوسری جانب اسلامی تحریک مزاحمت’’حماس‘‘ نے امریکا کی جانب سے فلسطینیوں کی امداد بند کرنے کے اعلان کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے فلسطینیوں کے ساتھ غیر انسانی ، غیرمنصفانہ اور فلسطینیوں کے خلاف سیاسی بلیک میلنگ قراردیا ۔مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کے ترجمان فوزی برہوم نے بیان میں کہا امریکہ کی طرف سے فلسطینیوں کی امداد بند کرنا قضیہ فلسطین کا تصفیہ کرنا اور صدی کی ڈیل کی سازشو ں کو نافذ کرنے کی کوشش ہے۔بیان میں کہا گیا کہ حماس انسانی حقوق کے عالمی اداروں، بین الاقوامی انسانی حقوق کی تنظیموں اور خطے کے ممالک امریکا کی بلیک میلنگ کی روک تھام کے لیے امریکا سے مداخلت کا مطالبہ کرتی ہے۔ فلسطینی وزارت صحت نے خبردار کیا غزہ کی پٹی کو طبی سہولیات کی فراہمی بند ہونے اور ادویات کی قلت کے باعث علاقے کے پانچ ہسپتا لوں میں طبی سروسز روکنے کا خدشہ ہے۔غزہ میں وزارت صحت کے ترجمان اشرف القدرہ نے ایک بیان میں اپیل کی کہ امداد دینے والے ممالک غزہ کی پٹی کو فوری طبی سہولیات فراہم کریں۔

مزیدخبریں