کمزور معلومات عجلت کے باعث سانحہ ساہیوال ہوا حکومت نئی آزمائش میں مبتلا

لاہور(ندیم بسرا) کمزور معلومات اور عجلت کے باعث سانحہ ساہیوال کا واقعہ پیش آیا جس نے حکومت کو نئی آزمائش میں مبتلا کردیا ہے ۔انٹیلی جنس اداروں کو کالعدم تنظیم کے ساتھ منسلک کئے جانیوالے ذیشان بٹ کے بارے میں ثبوت تاحال نہیں مل سکے ۔جس سے گاڑی سے ملنے والی خود کش جیکٹ اور مواد کومشکوک بنا دیا ہے ۔ساہیوال واقعے کے بعد جہاں معصوم بچوں کی کیفیت نے ملک کی فضا کو سوگوار کئے رکھا وہیں اس واقعے نے سی ٹی ڈی اور دیگر ایجنسیوں کی کمزور معلومات اور کوارڈی نیشن پر کئی سوالات کو جنم دیا ہے ۔اس حوالے سے انٹیلی جنس ذرائع کا کہنا ہے یہ واقعہ کمزور انفارمیشن اور جلدی کے باعث پیش آیا لگتا ہے ،جس مخبر کی اطلاع پر یہ آپریشن کیا اس کی معلومات کو مکمل چیک نہیں کیا گیاکیونکہ اس میں کئی شواہد ایسے سامنے آرہے ہیں کہ جس کالعدم تنظیم کےساتھ ذیشان بٹ کو منسلک کیا جارہاہے اس کے شواہد ابتدائی طور پرانٹیلی جنس کو نہیں ملے ،ذرائع نے دعوی کیا ہے کالعدم تنظیم کے پاس مالی وسائل کی کمی نہیں جس گاڑی کواستعمال کیا گیا وہ چھوٹی ہے اس کے اندر مواد کو چھپانے کے لئے علیحدہ جگہ نہیں اور مفروضوں کی بنیاد پر آپریشن کے تانے بانے جوڑے جا رہے ہیں ۔لاہور میں گزشتہ روز راجہ بشارت نے اعتراف کیا ہمیں بھی جے آئی ٹی کی رپورٹ سامنے آنے پر اعتراضات ہو سکتے ہیں جس سے یہ اندازہ لگایا جا سکتا ہے حکومت کی تشکیل کردہ جے آئی ٹی کی رپورٹ بھی حتمی نہیں ہو گی۔وزیر قانون نے پریس کانفرنس میں بتایا دہشت گرد کمانڈرذیشان نے گھر میں بارودی جیکٹ اور اسلحہ چھپا رکھا تھا خفیہ اداروں کی اطلاع اور نگرانی موجود تھی اب سوال یہ ہیں چونگی امرسدھو لاہور کے اس گھر میں آپریشن کیوں نہیں کیا گیا جو ادارے عموما رات دو سے چار بجے کے درمیان کرتے ہیں ۔وزیر قانون کی گنجان آبادی والی دلیل بے جان لگتی ہے ۔پھر یہ بھی سوال اٹھتا ہے گوجرانوالہ میں دو دہشت گرد اسلحہ سمیت مذکورہ اداروں کی نظر سے کیسے بچ نکلے اورایک سو چالیس کلومیٹر دور لدھیوالہ گاوں پہنچ گئے اسی طرح ذیشان خلیل کے ساتھ150کلومیٹر دور ساہیوال کیوں چلا گیا جبکہ خفیہ ادارے فون پر گفتگو سن رہے تھے اورنقل و حمل سے آگاہ تھے ۔ذیشان نے کار سے فائرنگ کی تو ثبوت کہاں گئے ۔گولیاں پستول ابھی تک میڈیا کو نہیں دکھائے گئے۔ خودکش جیکٹ اور بارودی مواد ملنے کے بعد بم ڈسپوزل کو کیوں نہیں بلایا گیا ۔ہمیشہ بم ڈسپوزل سکواڈ مخصوص لباس میں بارودی مواد ،گرنیڈ اور خود کش جیکٹ کو برآمد کرتا ہے اس قسم کا کوئی سکواڈ ساہیوال آپرشن میں موجود نہیں تھا ۔اس قسم کے کئی سوالات نے آپریشن ساہیوال کو مشکوک بنا دیاہے۔انٹیلی جنس ذرائع نے دعوی کیا ہے ذیشان بٹ کے متعلق کوئی بھی ایسی دستاویز یا ثبوت فی الحال نہیں ملا جس سے اس کیس کو جوڑا جا سکے ۔سی ٹی ڈی آپریشن کے بعد معصوم بچوں کو پٹرول پمپ پر چھوڑنا اور خود جائے حادثہ سے غائب ہوجانا کرائم سین کو کور نہ کرنا خود کئی سوالات کو جنم دے رہا ہے ۔
حکومت / نئی آزمائش

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...