پشاور (این این آئی+ آن لائن)عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر اسفندیار ولی خان نے کہا ہے کہ ملک میں صوبوں کے اختیارات چھین کر لائے جانے والے صدارتی نظام کی بازگشت کا شدید ردعمل سامنے آئے گا۔ اٹھارویں ترمیم کے محافظ ہیں اور کسی بھی ایک شق کو چھیڑا گیا تو اے این پی سڑکوں پر ہوگی، قیادت خود کروں گا۔ پچاس لاکھ گھروں کا اعلان کرنے والا وزیرستان میں تباہ حال ہزاروں گھروں کی تعمیر کو یقینی بنائے، ساہیوال میں پولیس گردی کی بدترین مثال قائم کی گئی ہے ، راؤ انوار کو سر عام پھانسی دی گئی ہوتی تو ساہیوال کے مارے گئے خاندان کی زندگیاں بچ سکتی تھیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے باچا خان مرکز میں ہفتہ باچا خان اور ولی خان کے سلسلے میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔غلط اور ناکام پالیسیوں کی وجہ سے پاکستان عالمی سطح پر تنہا ہو گیا ہے ۔ تاریخ سے سبق سیکھا جائے اور روس کا حشر سامنے رکھتے ہوئے ملک کی پالیسیاں تشکیل دی جائیں ۔قبائلی اضلاع کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایف سی آر کا کالا قانون ختم کرنے کے باوجود وہاں نیا نظام تاحال رائج نہیں کیا جا سکا جس کی وجہ سے قبائلی عوام تذبذب کا شکار ہیں ۔ وزیرستان آج بھی محفوظ نہیں اور چار ماہ قبل بے گناہ باپ بیٹے کو گھر سے زبردستی اٹھانے والے اور چادر و چار دیواری کے تقدس کو پامال کرنے والے چہرے کسی سے ڈھکے چھپے نہیں ۔مغوی باپ بیٹوں کو جلد از جلد رہا کیا جائے ، قبائلی امور کے اختیارات صوبائی حکومت کی بجائے گورنر کو دینا نظام منجمد کرنے کے مترادف ہے۔ سابق حکمرانوں کو قرضے پر گالیاں دینے والا خود آج کشکول اٹھا کر بھکاری بنا ہوا ہے۔ نواز شریف کو قید کر کے علاج معالجے کی سہولت سے محروم کرنے والا عمران نیازی یاد رکھے کہ دنیا مکافات عمل ہے جیل جانے کی اگلی باری اس کی ہے،افغانستان میں جاری امن مذاکرات کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے اس بات پر تعجب کا اظہار کیا کہ اسلام آباد میں متوقع مذاکراتی عمل میں افغانستان کے بغیر پاکستان ، امریکہ ، یو اے ای،سعودی عرب،کویت اور قطر شرکت کریں گے۔ افغان حکومت کی شرکت کے بغیر مذاکراتی عمل کا مستقبل تاریک ہو گا۔ زرداری کی ہمشیرہ کی طرح عمران خان کی بہن علیمہ خان کو بھی جے آئی ٹی کے سامنے پیش کرنا چاہئے۔ اعلان کیا کہ اگر بیرون ملک میری جائیداد نکل آئی تو آدھی شوکت خانم کو وقف کردوں گا۔