یورپ، افریقہ سمیت کئی ممالک میں ”سپربلڈ وولف مون“ کا نظارہ دیکھا گیا، پاکستان اور بھارت میں نظر نہیں آیا

Jan 21, 2019 | 16:52

ویب ڈیسک

رواں سال کے پہلے مکمل چاند گرہن ”سپربلڈ وولف مون“کا نظارہ افریقہ،یورپ ،جنوبی اور شمالی امریکا کے ملکوں میں دیکھا گیا۔چاند گرہن پاکستان اور بھارت میں نظر نہیں آیا۔ اب 2021 میں ہی دوبارہ مکمل چاند گرہن دیکھا جاسکے گا۔چاند گرہن پاکستانی وقت کے مطابق صبح 7 بج کر 36 منٹ پر شروع ہواجبکہ مکمل چاند گرہن صبح کے پونے دس بجے ہوا جو 11 بج کر 45 منٹ تک رہا۔سپر بلڈ وولف مون کا دورانیہ 62 منٹ تک رہا۔جنوری کے پہلے مکمل چاند کو وولف سپر مون کا نام دیا گیا ہے۔اس گرہن میں چاند زمین کے قریب آجاتا ہے اور س±رخ رنگ کا دکھائی دیتا ہے۔چاند کا زمین کے قریب آنا اور معمول سے بڑا نظر آنا،سپر مون کہلاتاہے جبکہ سورج کی روشنی کے باعث سرخ نظر آنے پر چاند بلڈ مون کہلاتا ہے۔۔علم ِ فلکیات کے مطابق ایک سپر مون اس وقت رونما ہوتا ہے جب چاند ، سورج کی مخالف جانب زمین کے ساتھ ایک ہی لائن میں آجاتا ہے، جسے ماہرین ِ فلکیات نے ” پیریگی سیزائگ” یا سپر مون کا نام دیا ہے۔واضح رہے کہ پیریگی اس مقام کو کہتے ہیں جب چاند اپنے مدار میں گردش کرتے ہوئے زمین سے 221،225 کے کم ترین فاصلے پر آجاتا ہے اور اس باعث معمول کے سائز سے نوے گنا زیادہ بڑا اور روشن نظر آتا ہے جس کی بنیادی وجہ چاند کا قدرے بیضوی مدار ہے۔ یہ ایک مشکل نام ہے اس لیے میڈیا اور عوامی حلقوں میں لفظ سپر مو ن نےزیادہ شہرت پائی، جس کا پہلی دفعہ استعمال ماہرفلکیات ‘رچرڈ نال’ نے کیا تھا۔ معمول کا پر پورا چاند، زمین سے238،900 میل کے فاصلے پر ہوتا ہے جبکہ چاند کا زمین دور ترین مقام اس سے پانچ فیصد زیادہ ہے جو ‘اپوگی ‘کہلاتا ہے۔

مزیدخبریں