جیکب آباد(آ ن لائن)جیکب آباد کی مسلمان ہو کر نکاح کرنے والی علیزہ کوپولیس نے عدالت میں پیش کیا ،ہندو برادری کاعدالت کے سامنے احتجاج، ڈی سی چوک پر دھرنا، مشتعل مظاہرین نے شہر کی دکانیں بند کر ادیں ، مظاہرین اور پولیس میں مختلف مقامات پر جھڑپیں، لاٹھی چارج ،کیس میں نامزد نوجوان کی سیشن جج نے دو لاکھ کے عوض گرفتاری سے قبل عبوری ضمانت منظور کر لی۔ تفصیلات کے مطابق جیکب آباد پولیس کی جانب سے نومسلم علیزہ کو فرسٹ سول جوڈیشل مجسٹریٹ امتیاز لاکھیر کی عدالت میں پیش کیا گیا جہاں لڑکی کا بیان نہ ہو سکا۔ عدالت نے کیس میں نامزد نوجوان کو 24گھنٹے کے اندر پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت کل تک کے لئے ملتوی کر دی اورنومسلم لڑکی علیزہ کو پولیس کے حوالے کیا۔ نومسلم علیزہ کی عدالت میں پیشی کے مو قع پر ہندوہ برادری کی جانب سے عدالت کے مرکزی گیٹ کے سامنے سخت احتجاج کیا گیا۔ مظاہرین نے ہندو لڑکی مہک کمار کے مبینہ اغوا کے خلاف سخت نعرے بازی کی۔مظاہرین سے جب ایس ایس پی بشیر بروہی مذاکرات کے لئے پہنچے تو مظاہرین نے نعرے بازی کی اور مذاکرات سے انکار کر دیا۔ پولیس کے مطابق ہندو لڑکی مہک کمار ی نے درگاہ امروٹ شریف میں کلمہ پڑھ کر علی رضا سولنگی سے نکاح کیا ہے ۔