گور نر پنجاب چوہدری محمدسرور نے کہا ہے کہ بھارت میں متنازعہ شہر یت قانون کیخلاف احتجاج انقلاب میں بد ل رہا ہے، گاندھی کے پڑپوتے تشار گاندھی بھی مسلمانوں کے ساتھ ملکر مودی کے کالے قانون کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔نر یندر مودی سرکار انتہا پسند اور نسل پرست انڈیا کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہے۔کشمیر میں 170دن سے جاری کر فیو کے ذریعے مسلمانوں کا محاصرہ اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں غیر اخلاقی، غیر آئینی اور غیر انسانی فعل ہیں، دنیا کو اس پر خاموش نہیں رہنا چاہیے ،بھارت کے مظالم کو روکا جائے۔ وہ گو ر نر ہاؤس میں بین المذاہب ہم آہنگی کے 13رکنی وفد،صوبائی وزارت ترقی وخواتین پنجاب کی وائس چیئر پر سن فرزانہ راؤف سمیت دیگر سے ملاقاتوں کے دوران گفتگو کررہے تھے۔گور نر پنجاب چوہدری محمدسرور نے کہا ہے کہ آر ایس ایس کی سوچ رکھنے والانر یندرمودی اور اسکی حکومت کی ظالمانہ پالیسوں کی وجہ سے بھارت اقلیتوں کیلئے مکمل طور پر غیر محفوظ ملک بن چکا ہے اور متنازعہ بھارتی شہر یت قانون کے ذریعے بھی نر یندر مودی نے مسلمانوں کو نشانہ بنایا مگر آج کروڑ و ں بھارتی مسلمانوں کے ساتھ ساتھ ہندواور دیگر مذاہب کے لوگ بھی نر یندرمودی کے خلاف آواز بلند کر رہے ہیں اور ہر گزرتے دن کیساتھ بھارت میں مودی کے خلاف احتجاج میں تیزی آرہی ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے بھارتی شہر یت قانون میں متنازعہ ترمیم بنیادی انسانی حقوق کی بدتر ین خلاف ورزی ہے لیکن اقوام متحدہ سمیت کوئی بھی عالمی ادارہ اس کا نوٹس نہیں لے رہا ،ان اداروں کی خاموشی بھی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہی ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ اگر دنیا نے نر یندر مودی کی ظالمانہ اور اقلیت دشمن پالیسیوں کو نہ روکا تو خطے میں مزید مسائل جنم لیں گے اور اس کا ذمہ دار صرف اور صرف بھارت ہی ہوگا۔ گورنر پنجاب نے کہا کہ بھارت کے ظالمانہ اقدام اور جنگی جنون کی وجہ سے پا کستان میں باہمی اتحاد وقت کی سب سے بڑی ضرورت ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ انشاء اللہ ہم وزیر اعظم عمران خان کی قیادت میں اگلی نسلوں کو ایک پر اَمن، معاشی طور پر مضبوط اور خوشحال پاکستان دینا چاہتے ہیں جسکے لیے بھر پور اقدامات کیے جا رہے ہیں۔