کوسوو‘ اماراتی سفیروں کی شاہ محمود سے ملاقاتیں: مختلف شعبوں میں تعاون پر تبادلہ خیال

اسلام آباد (سٹاف رپورٹر) پاکستان میں تعینات متحدہ عرب امارات کے سفیر حمد عبید الزعابی نے سفیر کوسوو گزشتہ روز وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی سے ملاقاتیں کیں۔ دفتر خارجہ کے مطابق دوران ملاقات دو طرفہ تعلقات، مختلف شعبہ جات میں دوطرفہ تعاون سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیر  خارجہ نے کہا کہ پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے مابین دیرینہ برادرانہ تعلقات ہیں وزیر خارجہ نے دسمبر 2020ء میں کیے گئے اپنے دورہء متحدہ عرب امارات اور یو اے ای قیادت سے ہونیوالی ملاقاتوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اعلیٰ سطحی دو طرفہ وزٹس سے دو طرفہ تعلقات کو مزید مستحکم بنانے میں معاونت ملے گی۔ وزیر خارجہ نے 2021 میں دبئی میں منعقد ہونیوالی "ایکسپو "میں 3500 مربع میٹر پر مشتمل "پاکستانی پویلین "کے حوالے سے معاونت فراہم کرنے پر متحدہ عرب امارات کی قیادت کا شکریہ ادا کیا۔ اماراتی سفیر نے وزیر خارجہ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے, پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے مابین دو طرفہ تعلقات کے فروغ کیلئے اپنی بھرپور کاوشیں بروئے کار لانے کا عندیہ دیا اورپاکستان میں متعین کوسوو کے سفیر ایلیر ڈیگولی شاہ محمود قریشی سے ملے۔ ملاقات دو طرفہ تعلقات ،خطے کی صورتحال سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیالات کیا گیا۔ اس موقع پر وزیر خارجہ نے کہا پاکستان، خطے میں امن و امان کے قیام اور نہتے مظلوم کشمیریوں کو ان کے جائز حق، حق خودارادیت تک رسائی کیلئے بین الاقوامی برادری کی مسلسل توجہ مبذول کروا رہا ہے۔ ممالک، تجارتی و معاشی تعاون  کے فروغ سے دو طرفہ تعلقات مزید وسعت ملے گی۔ کوسوو کے سفیر  ایلیر ڈیگولی نے وزیر خارجہ  کا شکریہ ادا کرتے ہوئے پاکستان اور کوسوو کے مابین دو طرفہ تعاون کے فروغ کیلئے اپنی بھرپور کاوشیں بروئے کار لانے کا یقین دلایا۔ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ  کرونا کی وباء کے باوجود پاکستانی کی معاشی کارکردگی  معاشی اعشاریئے اور برآمدات میں اضافہ ہوا ہے۔ دفتر خارجہ کے مطابق وزیر  خارجہ نے گزشتہ روز پاکستان میں تعینات   یورپی یونین سفراء کے اعزاز میں وزارتِ خارجہ میں ظہرانے کا اہتمام کیا اور اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے ان خیالات کا اظہار کیا۔ بیان کے مطابق وزیر خارجہ کی دعوت پر 18 سفراء نے ظہرانے میں شرکت کی۔ وزیر خارجہ نے بطور سفیر نئی ذمہ داریاں سنبھالنے والے سفراء کو مبارکباد دی۔ انہوں نے کہا کہ کرونا عالمی وبائی چیلنج کے دوران یورپی یونین کی معاونت پر شکریہ ادا کرتا ہوں۔ مجھے یہ بتاتے ہوئے خوشی محسوس ہو رہی ہے کہ ہماری معاشی سرگرمیاں مکمل طور پر بحال ہو چکی ہیں ۔ سٹیٹ بینک اور ہمارے اقتصادی اداروں نے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ پاکستان اور یورپی یونین کے مابین، کثیرالجہتی شعبہ جات میں تعاون کے فروغ کے حوالے سے جون 2019ء میں سٹریٹیجک انگیجمنٹ پلان پر دستخط ہوئے۔ جی ایس پی پلس سٹیٹس کے حوالے سے یورپی یونین کی معاونت کے شکرگزار ہیں۔ ہم یورپی ممالک کے ساتھ مختلف شعبہ جات میں دو طرفہ اقتصادی تعاون کے فروغ  کیلئے کوشاں ہیں۔ پاکستان افغانستان میں دیرپا امن و استحکام کا خواہاں ہے۔ ہم ان افغان مہاجرین کی پروقار اور باعزت وطن واپسی کے خواہشمند ہیں۔ ہم ہمسایہ ممالک کے ساتھ برابری کی سطح پر دو طرفہ تعلقات چاہتے ہیں۔ بھارت، اپنی ریاستی دہشت گردی کے ذریعے پورے خطے کے امن کو تہہ و بالا کرنا چاہتا ہے۔ پلوامہ واقعہ کی حقیقت اب دنیا کے سامنے آ چکی ہے۔

ای پیپر دی نیشن