او آئی سی سی آئی میں تیسرے ویمن امپاورمنٹ ایوارڈز کا انعقاد

Jan 21, 2021

کراچی(کامرس رپورٹر) اوآئی سی سی آئی اور اس کی ممبرکمپنیاں خواتین کو بااختیار بنانے کی غرض سے پاکستان میں کام کرنے والے تمام اداروں کیلئے مشعل راہ ہیں ۔ پاکستان کی معاشی ترقی کیلئے کارپوریٹ سیکٹر "اوآئی سی سی آئی ویمن انیشی ایٹیو ــ"کی پیروی کرسکتا ہے۔اس بات کا اظہار پاکستان میں ہالینڈ کے سفیر وائوٹرپلومپ نے اوآئی سی سی آئی ویمن امپاورمنٹ ایوارڈ کے آئن لائن انعقاد کے موقع پر کیا۔ اس موقع پر تقریب کے مہمانِ خصوصی ہالینڈ کے سفیرنے اوآئی سی سی آئی کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ اوآئی سی سی ائی ویمن انیشی ایٹیو پاکستان میں خواتین کو بااختیار بنانے کیلئے ایک بہترین پلیٹ فارم ہے انہوں نے او آئی سی سی آئی کے اس اقدام کی تعریف کی جس نے ممبراداروں کی جانب سے ملک کی معاشی ترقی کیلئے خواتین کوکام کے دوستانہ ماحول میں روزگا ر کے یکساں مواقع فراہم کرنے کے عمل کی عوامی سطح پر پذیرائی کی ۔آن لائن منعقدہ اس تقریب میں بڑی تعداد میں سی ای اوز، اوآئی سی سی آئی کے ممبراداروں سے تعلق رکھنے والے پروفیشنلز کے علاوہ سفارت کاروں اور دیگر معززین نے شرکت کی۔اس موقع پر اوآئی سی سی آئی کے صدر ہارون رشید نے بتایا کہ اوآئی سی سی آئی گذشتہ تین سالوں سے خواتین کو بااختیار بنانے کی وکالت کررہی ہے اور یہ ان ایوارڈز کا تیسرا ایڈیشن ہے جس میں خواتین کو بااختیار بنانے کے حوالے سے عملی کوششیں کرنے والے اوآئی سی سی آئی ممبران کی کاوشوں کو تسلیم کیا جاتا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ دنیا میں پائیدار ترقی کیلئے خواتین کو بااختیار بنانا اور صنفی مساوات جیسے اقدامات ناگزیر ہیں۔ لہٰذا ضروری ہے کہ خواتین کو تمام شعبوں میں قومی دھارے میں شامل کرکے مضبوط معیشت کی تعمیر اورپائیدار معاشرتی زندگی کی بنیاد رکھی جائے ۔انہوں نے مزید بتایا کہ اوآئی سی سی آئی ممبر کمپنیوں میں خواتین ملازمین کی مجموعی تعداد 12فیصد کے لگ بھگ ہے جبکہ ان کمپنیوں میں 11فیصدخواتین کو بورڈ آف ڈائریکٹرز میں نمائندگی دی گئی ہے جس میں آنے والے دنوں میں مزید اضافہ کیا جائے گا۔اس طرح اعلی انتظامی عہدوں پر 8فیصد ، مڈل مینجمنٹ میں11فیصد،جونیئر مینجمنٹ میں 14فیصد اور 8 فیصد خواتین غیر انتظامی عہدوں پر فائز ہیںاور اس تعداد میں تمام اراکین کی اجتماعی کوششوں سے مزید بہتری لانے کی ضرورت ہے۔

مزیدخبریں