اکبر ایس بابر کا عدم اعتماد‘سکروٹنی کمیٹی  الیکشن کمشن  کو سفارشات پیش کریگی

اسلام آباد (خصوصی نمائندہ + نوائے وقت رپورٹ) الیکشن کمیشن کی سکروٹنی کمیٹی کے  اجلاس کے بعد اکبر ایس بابر/ درخواست دہندہ نے الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا ٹاک کے دوران تاثر دینے کی کوشش کی کہ سکروٹنی کمیٹی جانبدار ہے وہ حقیقت کے بالکل برعکس ہے۔ سکروٹنی کمیٹی اپنے مقرر کردہ TORs  کے مطابق بڑی محنت اور دیانتداری سے کام کر رہی ہے۔  سکروٹنی کمیٹی کا اجلاس میں سائل اکبر ایس بابر بمعہ وکیل اور پاکستان تحریک انصاف  کے  نمائندگان  بمعہ وکیل پیش ہوئے۔ کمیٹی نے قانونی طریقہ کار کے مطابق ان دستاویزات جو کہ دونوں فریقین نے کمیٹی کو جمع کرائی تھیں ان کی چھان بین شروع کی۔ ان جوابات پر بحث شروع کی۔ اس دوران سائل اور اس کے وکیل نے کمیٹی کے کام میں بار بار رکاوٹ ڈالنے اور کمیٹی کو دبائو میں لانے کی کوشش کی۔ اس پر کمیٹی نے متفقہ طور پر یہ موقف اپنایا اور فریقین کو یقین دلایا کہ کمیٹی فریقین کے دبائو میں نہیں  آئیگی اور اپنی سفارشات غیر جانبدارانہ اور شفاف طریقے سے الیکشن کمیشن کے سامنے پیش کرے گی۔ اس دوران سائل نے کمیٹی سے کہا کہ وہ اس کمیٹی پر اعتماد نہیں کرتے جس پر کمیٹی نے مجبوراً اپنا اجلاس ختم کر دیا۔ پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس میں درخواست گزار اکبر ایس بابر نے الیکشن کمشن کی سکروٹنی کمیٹی پر عدم اعتماد کا اظہار کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ سکروٹنی کمیٹی درست طریقے سے کام نہیں کر رہی تھی‘ کمیٹی ناکام ہو چکی ہے‘ جو سکروٹنی ہو رہی ہے وہ بالکل شفاف نہیں‘  تمام ریکارڈ الیکشن کمشن کے حوالے کیا جائے اور سب کے سامنے سماعت کی جائے۔ علاوہ ازیں پی ٹی آئی کے وکیل شاہ خاور نے الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ سکروٹنی کمیٹی کا عمل منطقی انجام تک پہنچ چکا ہے۔ سکروٹنی کمیٹی کے سوال کا جواب دیدیا۔ اکبر ایس بابر کے اعتراضات مسترد کر دیئے گئے ہیں۔ سکروٹنی کمیٹی نے عدم اعتماد کے بعد کارروائی روک دی۔ سکروٹنی کمیٹی اپنی رپورٹ الیکشن کمیشن میں جمع کرائے گی۔

ای پیپر دی نیشن