کووڈ19 سے متاثرہ برطانیہ کے ایک پائلٹ نے مسلسل 243 دن اسپتال گزارنے کے بعد آخرکار کورونا وائرس کو شکست دیدی اور پرمسرت انداز میں اپنے گھر کو روانہ ہوئے۔میڈیارپورٹس کے مطابق59 سالہ نکولس سائنوٹ نے ہسپتال سے آتے ہوئے عملے کا شکریہ ادا کیا اور ان سے گلے ملے۔ ان کا تعلق برطانیہ سے ہے لیکن ان کا علاج ٹیکساس میں کیا گیا تھا۔ وہ یونیورسٹی آف ٹیکساس کے میموریل ہرمین ہسپتال میں زیرِ علاج تھے جہاں انہیں دل اور پھیپھڑوں کو چلانے والی مشین اور وینٹی لیٹر پر بھی رکھا گیا۔ڈاکٹروں کے مطابق نکولس کی شفایابی ایک اہم واقعہ ہے کیونکہ کووڈ 19 ان کے ہرعضو کو متاثرکرچکا تھا۔ لیکن پائلٹ کی حیثیت سے ان کی صحت بہت اچھی تھی اور وہ تمام مشکلات جھیل گئے۔ ان کی معالجاتی ٹیم میں شامل بسواجیت کار نے کہا کہ بیماری کے شدید حملے کے باوجوداچھی صحت اور قوتِ ارادی کی بدولت وہ زندہ رہے اور بیماری کو شکست دیدی۔نکولس کا تعلق برٹش ایئرویز سے ہے اور انہیں ٹیکساس کے ایک ہسپتال میں داخل کیا گیا تھا۔ ہسپتال انتظامیہ کے مطابق جلد ہی ان کا پورانظامِ تنفس فیل ہوگیا تھا جس کے بعد انہیں فوری طور پر وینٹی لیٹر پر منتقل کیا گیا۔ اس کے بعد دل اور پھیپھڑوں کو چلانے والی ایک اور مشین سے مدد لی گئی۔ تاہم اس ہسپتال میں کووڈ19 کی وجہ سے سب سے طویل عرصے یعنی آٹھ ماہ تک ٹھہرنے والے وہ پہلے مریض ہیں۔
برطانوی پائلٹ آٹھ ماہ اسپتال میں زیرِعلاج رہنے کے بعدکورونا سے شفایاب
Jan 21, 2021 | 15:41