کراچی(نیوز رپورٹر)بلدیاتی کالے قانون کے خلاف جماعت اسلامی کے تحت سندھ اسمبلی کے سامنے احتجاجی دھرنے کے 21ویں روز حلقہ خواتین کی جانب سے مین یونیورسٹی روڈ حسن اسکوائر پر خواتین کا عظیم الشان احتجاجی مارچ اور دھرنا دیا گیا۔ حافظ نعیم الرحمن نے خطاب میں کہا کہ 21دن سے سندھ اسمبلی پر جاری احتجاج اور دھرنے میں ڈٹے رہنے والوں اور استقامت کا مظاہر ہ کرنے والوں نے جدوجہد اور مزاحمت کی تاریخ رقم کی۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ کراچی کی تاریخ میں اتنا طویل احتجاج کسی نے نہیں کیا،ہم بامقصد اور سنجیدہ مذاکرات چاہتے ہیں،ہم تھکیں گے نہ جھکیں گے اور نہ اہل کراچی کے حق پر مبنی مطالبات سے پیچھے ہٹیں گے،جماعت اسلامی اتوار23جنوری کو ایک بڑا جلسہ عام کرے گی جس سے امیرجماعت اسلامی پاکستان سراج الحق خصوصی خطاب کریں گے۔ امیرجماعت اسلامی کراچی نے کہاکہ کراچی کی مائیں ،بہنیں اور بیٹیاں ساڑھے تین کروڑ عوام کے حقوق کے لیے دھرنا دے رہی ہیں،آج خواتین خیرات مانگنے کے لیے نہیں اپنا حق لینے کے لیے دھرنا دے رہی ہیں۔ڈاکٹر اسامہ رضی ‘ منعم ظفر خان‘ سید عبد الرشید و دیگر نے کہا کہ سندھ حکومت نے کراچی کی ماؤں، بہنوں اور بیٹیوں کے حقوق کا استحصال کیا ہے،تھرپارکرسے اوباڑو تک سندھ حکومت نے عوام کوبنیادی ضروریا ت سے محروم کیا ہے، خواتین کی بڑی تعداد میں مارچ میں شرکت اس بات کااعلان ہے کہ ہم کالے بلدیاتی قانون کو نہیں مانتے۔