کراچی یونیورسٹی کے اطراف  دوبارہ قبضے شروع ہونے پر اظہارتشویش 


کراچی ( اسٹاف رپورٹر) یونیورسٹی ہل ریزیڈنٹس ویلفیئر ایسوسی ایشن نے کراچی یونیورسٹی کے اطراف سرکاری قبضے ختم کرائے جانے کے بعد ایک بار پھر
 قبضے شروع ہونے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ تھانے گلستان جوہر میں جمع کرائی گئی درخواست میں کیا گیا ہے کہ DG KDA اور سندھ پولیس تھانہ گلستان جوہر کی جانب سے کراچی یونیورسٹی کے مین گیٹ کے سامنے جھگیوں کی آڑ میں جرائم و کرائم کے گڑھ کا صفایا کیا گیا ، یہ جھگیاںجرائم پیشہ افراد کی آماج گاہیں کافی عرصے سے قائم تھیں جن کو KDA کی جانب سے اور سندھ پولیس تھانہ گلستان جوہرکی نگرانی میں 3 دن تک مسلسل کارروائی کرکے ختم کیا گیا تھا۔ اب دوبارہ اسی جگہ کچھ جرائم پیشہ، منشیات فروش اور لینڈ مافیا دوبارہ اسی جگہ جھگیاں قائم کروارہے ہیں جبکہ مذکورہ بالا جگہ کراچی کی نہایت حساس حیثیت کی حامل ہے کیونکہ اس جگہ کے نیچے سے شہر کراچی کی پانی، بجلی و گیس کی کنڈیوٹ لائنیں کی سپلائی ہے جہاں سے کم از کم 70 فیصد کراچی کی سپلائی ہے، مذکورہ غیر قانونی قبضہ اور جھگیوں سے کسی بھی قسم کے حادثے کی صورت میں پورے کراچی بلخصوص بلاک 1 کے مکینوں کی جان و مال کو شدید خطرہ ہے۔ انہی کی وجہ سے گلستان جوہر میں جرائم و کرائم کی وارداتوں میں نمایاں اضافہ ہورہا ہے۔ لہٰذا عوام کو ہمیشہ کے لئے ان معاشرے کے ناسوروں سے نجات دلائی جائے۔ 

ای پیپر دی نیشن