لاہور (سپیشل رپورٹر) لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس شہرام سرور نے مونس الہٰی کی اہلیہ تحریم الہٰی کو بیرون ملک جانے سے روکنے کیخلاف درخواست پر ڈائریکٹر ایف آئی اے سے 27 جنوری کو تحریری جواب طلب کرلیا ہے عدالت نے کہا کہ ابھی فوری ریلیف نہیں دے ر ہے ایف آئی اے کیخلاف کارروائی کرنا چاہ رہا ہوں عدالت نے اظہار برہمی کرتے ہوئے ڈائریکٹر ایف آئی اے سرفراز ورک سے استفسار کیا تم ملازمت کرنا چاہتے ہو یا سیاست کرنا چاہتے ہو؟ڈائریکٹر ہونے کے باوجود تمہارے کام کلرکوں والے ہے لگ رہا ہے کہ عدالت سے دفتر کی بجائے گھر جانا چاہتے ہو رپورٹ پر کیوں دستخط نہیں کیے؟سارا جواب امکانات پر بنایا ہوا ہے کیا صرف انکوائری پر کسی شہری کا نام اسٹاپ لسٹ میں ڈال دیتے ہیں؟ مذاق بنایا ہوا ہے تم خود رپورٹ پر دستخط کیوں نہیں کرتے؟آخری سماعت پر بھی کہاتھا کہ رپورٹ ایف آئی اے کا سربراہ جمع کرائے گا پی این آئی ایل پر اب تک کتنے نام رکھے ہوئے ہیں ابھی بتا سکتے ہو کہ کتنے نام ڈالے ہیں؟ڈائریکٹر ایف آئی اے نے کہا کہ ابھی نہیں بتا سکتا ہوں عدالت نے استفسار کیا کیوں نہیں بتا سکتے بس نام ڈالے جا رہے ہو یہ لسٹ تو اشتہاریوں کے لیے ہے جس میں لوگوں کو شامل کرتے جا رہے ہو، نظر آرہا ہے یہ سب سیاسی بنیادوں پر ہے انکوائری سے کس نے روکا ہے؟ تمہارا مقصد تو سیاسی ہے تم ملازمت کرنا چاہتے ہو؟ مجرموں کے نام تم سے ڈالے نہیں جاتے، ای سی ایل پر نام ڈالنے کیلئے کتنے وزراء پر مشتمل کمیٹی بنی ہے؟اندازوں پر کسی کانام تو سٹاپ لسٹ میں نہیں ڈالا جاسکتا ہے درخواست گزار کے خلاف تو کوئی مقدمہ نہیں نہ ہی انکوائری ہے،جسکے اکاونٹ سے پیسے آئے اس کے خلاف تو مقدمہ بھی خارج ہوچکا ہے‘ واضح ہے کہ صرف سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے‘ ڈائریکٹر ایف آئی اے نے عدالت سے معافی طلب کرلی عدالت نے کہا کہ رپورٹ پر تم دستخط کرو گے تا کہ تمہارے خلاف کارروائی آسان ہو آئندہ سماعت پر ڈی جی ایف آئی اے سے پی این آئی ایل کی تمام لسٹ منگو الیتے ہیں اتنی اہم پوسٹ پر کس کو رکھا ہوا ہے،جسٹس شہرام سرور نے کہا کہ آخری موقع ہے جواب دیں ورنہ آئندہ سماعت پر ڈی جی ایف آئی اے کو بلائیں گے، پی این آئی ایل میں سندھ سے کوئی نہیں ہو گا پنجاب اور کے پی کے سے ہو گا ڈپٹی اٹارنی جنرل محمد طارق بشیر اعوان نے ایف آئی کا جواب جمع کرادیا اور عدالت کو بتایا کہ تحریم فاطمہ کا پاسپورٹ بلاک نہیں بلکہ ایکٹو ہے ایف آئی اے نے ازخود کارروائی نہیں کی بلکہ فیڈرل مانیٹرنگ یونٹ کے کہنے پر نام سٹاپ لسٹ میں ڈالا گیا ہے امجد پرویز ایڈووکیٹ نے کہا کہ تحریم الہٰی کے 3 نابالغ بچے برطانیہ میں ہیں جواب فائل کے ساتھ لگا ہونے کے باوجود کہا جارہا ہے کہ جواب نہیں آیا ہے‘ عدالت نے کہا کہ علم ہے کہ اس نے عدالت میں جھوٹ بولا ہے عدالت اس معاملے کو مثال بنائے گی ایک سرکاری ملازم غلط کام بھی کرے اور آ کر عدالت میں جھوٹ بھی بولے یہ برداشت نہیں کیا جاسکتا ہے
ایف آئی ا// ہائیکورٹ