بیجنگ (شِنہوا)چین ایک ایکشن پلان کے مطابق سال 2020 کے مقابلے میں 2025 تک اپنے روبوٹس کی پیداوار کو دوگنا کرنے کی بھرپور کوشش کرے گا۔وزارت صنعت و انفارمیشن ٹیکنالوجی اور 16 دیگر سرکاری محکموں کی جانب سے مشترکہ طور پر جاری کردہ ایکشن پلان میں کہا گیا ہے کہ روبوٹکس کے استعمال کو بڑھانے کے لیے ایک روبوٹکس پلس اقدام کا آغاز کیا جائے گا۔اس منصوبہ میں کہا گیا ہے کہ ملک کی روبوٹکس صنعت کی اعلی معیار کی اقتصادی اور سماجی ترقی کو فروغ دینے کی صلاحیت میں نمایاں بہتری آئی ہے جس سے 2025 تک خدمات اور خصوصی روبوٹس کے استعمال میں نمایاں اضافہ کیا جائے گا۔اس منصوبے میں ایپلی کیشن کے 10 اہم شعبوں پر توجہ مرکوز کرنے اور 100 سے زیادہ جدید ایپلی کیشن ٹیکنالوجیز اور روبوٹس کے حل میں کامیابیاں حاصل کرنے کی کوششوں پر زور دیا گیا ہے۔کٹنگ ایج ٹیکنالوجیز کے ساتھ 200 سے زیادہ ماڈل ایپلی کیشن کے منظرناموں، جدید ایپلی کیشن کے طریقوں اور نمایاں ا یپلی کیشن کے نتائج کو فروغ دیا جائے گا۔اس صنعت کے معروف روبوٹکس پلس ایپلی کیشن والے کاروباری اداروں ، تجرباتی مراکزاور تصدیقی مراکز کی ایک سرکردہ کھیپ قائم کی جائے گی۔اس ایکشن پلان میں روبوٹ کی تیاری اور ایپلی کیشن کے لیے ایک باہمی منسلک جدید طرز کے نظام کی تعمیر اور روبوٹ ایپلی کیشن کے معیارات کی ترقی اور فروغ کو تیز کرنے کی کوششوں پر بھی زور دیا گیا ہے۔روبوٹ کی کثرت کو 10 ہزار مینوفیکچرنگ ورکرز فی روبوٹ کی تعداد سے ماپا جاتا ہے جو کہ ایک پر ذہانت مینوفیکچرنگ سطح کی پیمائش کے لیے ایک اہم اشارہ ہے۔