مقبوضہ کشمیر: مودی حکومت کی کشمیریوں کو حریت تنظیموں سے وابستگی پر سنگین نتائج کی دھمکی

Jan 21, 2024

لدھیانہ+ سرینگر (کے پی آئی) نریندر مودی کی زیر قیادت ہندو توا بھارتی حکومت کشمیریوں کے جذبہ آزادی کو دبانے کیلئے ہر وحشیانہ ہتھکنڈہ استعمال کر رہی ہے ، اب اس نے لوگوں کو حریت تنظیموں سے اپنی وابستگی ختم نہ کرنے کی صورت میں لاوڈ سپیکروں کے ذریعے سنگین نتائج کی دھمکیاں دینا شروع کر دی ہیں۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارتی پولیس مقبوضہ علاقے میں لاو ڈ سپیکر کے ذریعے اعلانات کر رہی ہے کہ لوگ جموں و کشمیر مسلم لیگ اور تحریک حریت جموں و کشمیر سے دور رہیں۔مودی حکومت نے حال ہی میں ان دونون تنظیموں پرپابندی عائد کر دی ہے۔ بھارتی پولیس نے بازاروں اور عوامی مقامات پر اعلانات شروع کر دیئے ہیں کہ ان تنظیموں کے ساتھ کسی بھی قسم کی وابستگی کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے۔ دوسری طرف مودی حکومت نے 26 جنوری کو بھارتی یوم جمہوریہ سے قبل بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ میں سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے ہیں۔ سری نگر کے بخشی سٹیڈیم اور جموں کے مولانا آزاد سٹیڈیم کو پوری طرح سے فوجی چھانی میں تبدیل کردیا گیا ہے۔ مقبوضہ علاقے کی انتظامیہ نے سرینگر اور جموں میں ہونے والی یوم جمہوریہ کی نام نہاد تقریب کی حتمی شکل دیدی ہے۔ جبکہ بھارتی ریاست پنجاب میں زیر تعلیم ایک کشمیری طالب علم اپنے ہاسٹل کے کمرے میں پراسرار طور پر مردہ پایا گیا ہے۔ کشمیری طالب علم بارق حسین جو ریاست کے شہر کھنہ میں گلزار گروپ آف انسٹی ٹیوٹ سے بی ٹیک ڈگری مکمل کر رہا تھا اپنے ہاسٹل کے کمرے میں مردہ پایا گیا ہے۔ کل جماعتی حریت کانفرنس نے کہا ہے کہ عالمی برادری کی بے حسی کے باعث کشمیری گزشتہ 76 برس سے بدترین بھارتی ریاستی دہشت گردی کا سامنا کر رہے ہیں۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنماؤں محمد یوسف نقاش، محمد سلیم زرگر، محمد یاسین عطائی سمیت دیگر سری نگر میں جاری اپنے بیانات میں کہا کشمیری 1947ء سے بھارت کے وحشیانہ قبضے کا شکار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب سے مودی بھارت کے وزیراعظم بنے ہیں کشمیریوں کے خلاف بھارتی مظالم میں تیزی آئی ہے۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنماؤں نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی جنگی جرائم عالمی برادری کے لئے ایک چیلنج ہیں۔

مزیدخبریں