لاہور (نوائے وقت رپورٹ) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ الیکشن میں کامیاب ہوکر بیوروکریسی میں اصلاحات متعارف کرائیں گے۔ انگریز کے دیئے گئے نظام، موجودہ وی آئی پی کلچر اور خاندانوں کی پارٹیوں سے خلاصی حاصل کیے بغیر ترقی ممکن نہیں، اگر جماعت اسلامی اقتدار میں رہی تو عوام ہم سے حساب لے ورنہ8فروری کو ان پارٹیوں کا احتساب کریں جنہوں نے معیشت، امن تباہ کیا، مہنگائی بے روزگاری مسلط کی۔ چیچہ وطنی میں انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت نے کہا کہ جماعت اسلامی اللہ کی زمین پر اللہ کا نظام چاہتی ہے۔ ہم رسولؐ کے غلام ہیں، حضورؐ سے عشق کا تقاضا ہے کہ ان کے دئیے گئے نظام کو نافذ کرنے کی جدوجہد کی جائے۔ عوام ووٹ کی طاقت سے موجودہ فرسودہ نظام سے جان چھڑا کر قرآن و سنت کا معاشرہ قائم کر سکتے ہیں۔ سات دہائیوں سے مسلط خاندانی پارٹیوں، ظالم جاگیرداروں اور کرپٹ سرمایہ داروں نے امریکا کی غلامی اختیار کی، یہ واشنگٹن کے خوف سے اسرائیلی مظالم کی مذمت نہیں کرتے، انہوں نے کشمیر کا سودا کیا، ڈاکٹر عافیہ کی رہائی کا مطالبہ تک نہیں کیا۔ آئی ایم ایف کی پالیسیاں جاری رکھتے ہوئے ملک کو سودی قرضوں کی دلدل میں دھنسایا، یہ اب مزید باریوں کے طلبگار ہیں۔ اب ان کی نہیں عوام کی باری آئے گی۔ قائدین جماعت اور امیدواران نصراللہ گورائیہ، طیب بلوچ، فیروزالدین انیس، واثق رشید، چوہدری شاہد، چوہدری فیض، میاں رحمت اللہ، انجینئر جاوید، ملک رشید اختر، حق نواز اور انعم ڈوگر بھی اس موقع پر موجود تھے۔ سراج الحق نے کہا کہ جماعت اسلامی کامیاب ہوکر غیر ترقیاتی اخراجات کا خاتمہ کرے گی، بچت کو یتیموں اور معذوروں کی کفالت پر خرچ کریں گے۔ بے روزگار نوجوانوں کو روزگار اور تعلیم عام کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی سود کا خاتمہ کر کے معیشت کو اسلامی اصولوں پر استوار کرے گی۔ انھوں نے کہا کہ انھوں نے سابق وزیر خزانہ خیبر پی کے کی حیثیت سے صوبے میں سودی معیشت کا خاتمہ کر کے اسے قرض فری بنایا۔ موجودہ کرپٹ نظام میں کمزور کو کبھی انصاف نہیں ملتا۔ حکمران اشرافیہ ایکسپوز ہوگئی۔ 8فروری کو عوام ان ووٹ سے ان کا سیاسی مستقبل ختم کر دیں گے۔ کامیاب ہو کر کشمیریوں اور اہل فلسطین کا مقدمہ پوری طاقت سے لڑیں گے۔ مسجد اقصیٰ کو آزاد کرائیں گے۔