بانی پی ٹی آئی کو جیل بھجوانے میں ہاتھ نہیں، معاشی استحکام کیلئے ن لیگ کو ووٹ دیں: شہباز شریف

لاہور( نوائے وقت رپورٹ) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور سابق وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ عوام اپنے ووٹ کا حق جس کیلئے بھی استعمال کریں، ہم اْس کا احترام کریں گے۔ شہباز شریف نے عام انتخابات کے حوالے سے قوم کے نام جاری اپنے پیغام میں کہا کہ 8 فروری کو تمام پاکستانیوں کو اپنے ووٹ کی طاقت سے ملک کے مستقبل کا فیصلہ کرنا ہے۔ شہبا شریف نے کہا کہ ’خدارا ملک آج جس معاشی اور معاشرتی و سیاسی مسائل کا شکار ہے اس کے پائیدار حل کیلئے مسلم لیگ ن کو ووٹ دیکر کامیاب بنائیں، آج ملک دہشت گردی اور اندرونی خلفشار جیسے چلینجز کا شکار ہے، معاشرے میں زہر گھول دیاگیا ہے، نوجوان کو ایک ایسا پیغام دینے کی کوشش کی گئی ہے جس سے خدا نخواستہ وہ  اپنی  کتاب اور تعلیم اور پاکستان کو سنوارنیسے  ہٹ جائیں۔ ووٹ دیتے وقت اس بات کو ذہن میں رکھیں کہ ماضی میں کس جماعت اور کس لیڈر نے ملک کی خدمت کیلیے اخلاص کے ساتھ کاوشیں کیں۔  علاوہ ازیں ٹی وی انٹرویو کی مزید تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعظم شہباز شریف کے کہا کہ اب ہم  انتخابی مہم شروع کرچکے ہیں ،  اب ہمیں الیکشن میں جانا ہوگا،  انتخابی امیدواروں  کے انٹرویو میاں نواز شریف نے کئے،  صفائی میں کچھ نہیں کہتا مگر 13جماعتوں نے ملکر ملک دیوالیہ ہونے سے بچایا،  2017  میںتختہ الٹا گیا، ثاقب نثار اس کا مہرہ تھا،  اللہ نے ن لید کو موقع دیا تق چھ سے سات  سال کی مجرمانہ غفلت کو ختم کیا جائیگا، ووٹ کو عزت دو کا مطلب ہے 5 سال میں ملک سے لوڈشیڈنگ  ختم کردیں گے، اس ما مطلب ہے عوام سے کئے وعدے پورے کئے جائیں گے،  وزیر اعلی پنجاب کا نواز شریف کی مشاورت سے فیصلہ ہوگا ، ہائیڈرو ماڈل آنے سے ملک میں تباہی ہوئی ۔ نو مئی کا واقعہ ملک سے غداری تھا ، بانی پی ٹی آئی نو مئی واقعات کا سرغنہ ہے، انہیں جیل بھجوانے میں ہمارا ہاتھ نہیں تھا، سازش مین بانی پی ٹی آئی  اکیلانہیں تھا  ، ہمیں زاتی اختلافات بھلا کر ملکی ترقی کیلئے سوچنا ہوگا۔ امید ہے ہمیں سادہ اکثریت مل جائیگی، سادہ اکثریت کے بغیر ملک چلانا مشکل ہو گا ۔ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو نوجوان ہیں ، بہت اچھا کام کرتے ہیں ، بلاول بھٹو وزیر اعظم بنے تو قبول کریں گے ۔ نواز شریف جیسا تجربہ کارک سیاستدان پاکستان میں کوئی نہیں ہے۔ 

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...