راولپنڈی (سٹاف رپورٹر)پنجاب آرٹس کونسل میں خیال لٹریری فورم اسلام آباد کے اشتراک سے معروف شاعرہ(مرحومہ)فرزانہ ناز کی یاد میں مشاعرہ بعنوان ''بیاد فرزانہ ناز'' کا انعقاد کیا گیا۔ محفل مشاعرہ کی صدارت معروف شاعر افضل خان نے کی جبکہ ڈائریکٹر آرٹس کونسل وقار احمد بطور مہمان خصوصی ادبی تقریب میں شریک ہوئے۔ڈائریکٹر آرٹس کونسل وقار احمد کا کہنا تھا کہ فرزانہ ناز کا تعلق کتاب سے تھا اور وہ صاحب کتاب بھی تھی۔ اس کی موت بھی کتاب میلہ میں ہو ئی۔ کتاب فرد اور قوم کی زندگی کی علامت ہے۔ کتاب سے ہی انسانیت اپنے لاکھوں برس پرانے ماضی سے جڑی ہے، اپنے اسلاف کو پہچان سکتی ہے، اپنے پرکھوں کے کارناموں پر فخر کرسکتی ہے۔صدر محفل افضل خان کا کہنا تھا کہ فرزانہ ناز نے ادبی دنیا میں بہت کم وقت میں اپنا مقام بنای تھا ا وہ ایک ملنسار،ہنس مکھ، باادب اور انسانیت سے پیار کرنے والے شاعرہ تھیں،انہوں نے اپنی شاعری میں روزمرہ زندگی کی حقیقتوں کواجاگر کیا،ان کی شاعری میں ان کا صوفیانہ انداز انہیں علم و ادب کی دنیا میں ہمیشہ زندہ و پائندہ رکھے گا۔فرزانہ نازکے شوہر اسماعیل بشیر نے اپنی اہلیہ کی ادبی خدمات پر روشنی ڈالی،اور فرزانہ ناز کو زبردست الفاظ میں خراج تحسین پیش کیا۔سعید راجہ،مہنازبینجمن،انجم سلیمی، احمد رضا راجہ،ناصر علی ناصر،ردا نقوی،بسمل ہاشمی،عمیر اشرف،طوبی سہیل،اقرا انصاری، جاوید جدون، تیمور ذولفقار، ذیشان مرتضی، منیب کیانی، شعیب کیانی، رخسانہ سحر، شفقت حیات شفق، احمد رضا راجہ،اتفاق بٹ، عبدالسمیع، زرتش فاطمہ،ارشد ملک، شہزاد مہدی، نوید ملک، اشفاق میر،مصعب سعود،احمد نصیر،مریم صفا عفیفہ خان، فیاض حسین شاہ،حارث راجہ،مصور عباس اور منیر سیال نے اپنا کلام پیش کرکے حاضرین محفل سے خوب داد سمیٹی۔ ادبی تقریب میں جڑوں شہروں سے لوگوں کی بڑی تعداد شریک ہوئی۔