کلر سیداں (نامہ نگار) پاکستان رائے حق پارٹی کے سربراہ محمد معاویہ اعظم نے کہا ہے کہ ہمیں موجودہ سسٹم کو تبدیل کرنا ہوگا،اب صورتحال بدل چکی ہے،الیکشن مہم میں لاؤ لشکر کا رواج ہے،سیاستدانوں کے نعرے اب تفریح بن چکے ہیں جو الیکشن جیتنے کے بعد کبھی علاقے کا رخ نہیں کرتے،جب تک اتفاق و اتحاد پیدا نہیں ہوگا ہمارے مسائل حل نہیں ہونگے۔الیکشن کے دوران دیا جانے والا منشوردھوکے کے سوا کچھ نہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے کلر سیداں کے نواحی گاؤں کنوہا میں منعقدہ ایک انتخابی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ اسمبلیوں میں جانے والے نمائندے دراصل ہمارے نمائندے نہیں ہوتے،دیکھنا یہ ہے کہ جس نمائندے کو ہم اسمبلی میں بھیجتے ہیں وہ ہمارا نمائندہ ہے بھی یا نہیں۔ہمیں دیکھنا ہو گا کہ ان ''نمائندوں ''کے بچے بھی انہی تعلیمی درسگاہوں میں تعلیم حاصل کرتے ہیں جن میں عام آدمیوں کے بچے تعلیم حاصل کر رہے ہیں؟ہمیں دیکھنا ہے کہ ان نمائندوں کے بچوں کے ہسپتال بھی کہیں عام آدمیوں کے ہسپتالوں سے مختلف تو نہیں۔ہم سسٹم سے مایوس نہیں بلکہ ان کے طور طریقوں سے مایوس ہیں کیونکہ ہمارے نمائندوں اور عوام کے طریقہ کار میں زمین و آسمان کا فرق ہے۔انہوں نے کہا کہ وہ 2018سے 2023تک ایم پی اے رہے ہیں۔جھنگ میں اپنے بچوں کو عام تعلیمی اداروں سے تعلیم حاصل کروائی،میرے بچے کی ولادت بھی ایک سرکاری ہسپتال میں ہوئی۔انہوں نے کہا کہ رکن قومی اسمبلی کو وزارت تعلیم کا قلمدان دیا گیا اس کی اپنی ڈگری جعلی نکلی۔وہ اپنے دور اقتدار میں جھنگ میں کوئی یونیورسٹی قائم نہ کر سکاالبتہ اس نے اسلام آباد میں ایک نجی یونیورسٹی بنا دی۔انہوں نے کہا کہ میں نے اپنے دور اقتدار میں جھنگ میں یونیورسٹی قائم کی جہاں چھ ہزار کے قریب بچے تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔ستر اور دو سو بیڈز پر مشتمل ہسپتال قائم کئے جہاں علاج معالجہ کی جدید سہولیات حاصل ہیں۔جھنگ میں چوکوں کے نام اپنے باپ دادا کے نام پر نہیں رکھے۔جھنگ میں اربوں روپے کی ترقیاتی کام ان کی اعلی کارکردگی کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔انہوں نے کہا کہ 75سالوں میں سب کو آزما لیا اس بار پاکستان رائے حق پارٹی کے ایم پی ا ے کے امیدوار حافظ محمد احسان کو ووٹ دے کر کامیاب کروائیں انشاء اللہ مایوسی نہیں ہو گی۔حافظ محمد احسان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انشاء اللہ جو ماضی میں کوئی نہیں کر سکا وہ کام ہم کر کے دکھائیں گے۔اگر جھنگ کو بدلا جا سکتا ہے تو کلر سیداں سمیت دیگر شہروں کو بھی بدل کر دکھائیں گے،انشاء اللہ آپ کا نمائندہ آپ جیسا ہی ہو گا،ہم سوچ کو نہیں شہر اور علاقے کو بدلیں گے۔ہمیں روائتی نعروں سے نکلنا ہو گا ہمارا کام لوگوں تک اصل پیغام پہنچا کر اپنے حصے کا دیا جلانا ہو گا۔ایسے لوگوں کو ووٹ نہ دیں جو ووٹ لینے کے بعد بیرون ملک فرار ہو جائیں بلکہ ایسے نمائندے کو ووٹ دیں تو علاقے کی محرومیوں، اسلام کی سربلندی اور استحکام پاکستان کی بات کرے۔