کراچی میں ٹارگٹ کلنگ کا سلسلہ ایک بار پھر شدت اختیار کرگیا ہے۔ فائرنگ سے مزید چار افراد جاں بحق ،چوبیس گھنٹوں کے دوران سیاسی تنظیم کے تین کارکنوں سمیت تیرہ افراد ہلاک ہوگئے۔

کراچی کے علاقے تیسرٹاؤن میں لال گوٹھہ میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے پچیس سالہ نوجوان امجد علی ہلاک ہوگیا جسکی نعش عباسی شہید اسپتال منتقل کردی گئی ہے۔ پرانا گولیمار میں ایک تئیس سالہ نوجوان کی نعش ملی ہے جس کی شناخت نہیں ہوسکی نعش عباسی شہید اسپتال منتقل کردی گئی ہے۔ گارڈن سے بھی ایک نوجوان کی تشدد زدہ نعش ملی ہے۔لانڈھی عوامی کالونی کی حدود میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے ایک نوجوان ہلاک ہو گیا۔شاہ لطیف ٹاؤن سے ایک شخص کی لاش برآمد ہوئی جسے فائرنگ کرکے قتل کیا گیا۔ کورنگی انڈسٹریل ایریا میں ایک شخص یوسف بنگالی نامعلوم موٹرسائیکل سواروں کی فائرنگ کا نشانہ بنا۔ شاہ فیصل البدر سوسائٹی کا رہائشی محمد اشرف اپنے سات سالہ بیٹے کے ہمراہ موٹر سائیکل پر ملیر سے واپس گھر جارہا تھا کہ  موٹرسائیکل سواروں نے فائرنگ کرکے قتل کردیا جس کے بعد مشتعل افراد نے ایک سوزوکی پک اپ کو آگ لگادی۔
جامعہ ملیہ کے نزدیک غلام اکبر فائرنگ کا نشانہ بنا۔ شمسی سوسائٹی کے قریب ایک شخص کو فائرنگ کرکے قتل کردیا گیا۔گلستان جوہر بلاک اٹھارہ فائرنگ کے نتیجے میں ایک سیاسی تنظیم کے دو کارکنان عامر عرف فرقان بٹ اور ثاقب علی موقع پر ہی دم توڑ گئے جب کہ فضل قادر اسپتال میں چل بسا۔ متاثرہ علاقوں میں صورت حال انتہائی کشیدہ ہے جبکہ  رینجرز اور پولیس کے گشت میں اضافہ کر دیا گیا ہے۔
رینجرز اور پولیس کے گشت میں اضافہ کر دیا گیا ہے۔

ای پیپر دی نیشن