امریکی سینٹ نے صدرباراک اوبامہ کے نامزد کردہ انٹیلیجنس چیف کی منظوری دے دی ہے،ایک تحقیقی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ امریکی خفیہ ایجنسیاں حکومت کے قابوسے باہرہوتی جا رہی ہیں۔

Jul 21, 2010 | 21:39

سفیر یاؤ جنگ
امریکی سینٹ کی سلیکٹ کمیٹی نے ڈائریکٹرنیشنل انٹیلی جنس کے عہدے کیلئے ریٹائرڈ جنرل جیمز کلیپر کی منظوری دینے سے قبل انہیں اجلاس میں طلب کیا۔ جیمز کلیپر نے کمیٹی کو خفیہ اداروں کے درمیان پائی جانے والی چپقلش کے خاتمے اور باہمی تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ جیمز کلیپر اس وقت محکمہ دفاع میں خفیہ سروس کے انڈر سیکرٹری ہیں۔ دوسری جانب ’ٹاپ سیکریٹ امریکہ\\\' کے نام سے امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ میں شائع ہونے والی رپورٹ نے امریکہ کے ساتھ ساتھ دنیا بھر میں ہلچل مچا دی ہے۔ اس دو سالہ  تحقیقاتی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ امریکہ میں خفیہ ایجنسیوں کی متوازی دنیا میں بارہ سو اکہتر سے زائد سرکاری تنظیمیں اور انیس سو اکتیس نجی ادارے کام کر رہے ہیں۔ ان کا مقصد انسداد دہشتگردی اور ملکی سلامتی کی ذمہ داریوں کو پورا کرنا ہے لیکن ان کی تعداد میں مسلسل اضافے کی وجہ سے ان پرکنٹرول رکھنا مشکل ہوتا جا رہا ہے۔
یہ رپورٹ مرتب کرنے والی صحافی دانا پریسٹ کہتی ہیں کہ انہیں یہ معلومات وزارت دفاع کے اہم عہدیداروں سے ملیں۔ ان عہدیداروں کے بقول وہ روزانہ خفیہ ایجنسیوں کی جانب سے فراہم کی جانے والی تقریباً پچاس ہزار سے زائد رپورٹوں کو بالکل نظر اندازکردیتے ہیں۔
مزیدخبریں