حکومت نے الیکشن کمیشن سے صدارتی انتخاب کا شیڈول تبدیل کرنیکی درخواست کر دی۔ وزارت قانون نے الیکشن کمیشن کو لکھے خط میں مو¿قف اختیار کیا ہے کہ 6 اگست کو صدارتی انتخاب کے موقع پر کئی ارکان عمرہ اور اعتکاف میں مصروف ہونگے اور حصہ نہیں لے سکیں گے لہٰذا شیڈول تبدیل کر دیں۔
آئین و قانون کے مطابق منتخب صدر کی مدت ختم ہونے سے 30 دن پہلے نئے صدر کا انتخاب کرانا ضروری ہے اب 8 ستمبر کو صدرِ پاکستان کی مدت ختم ہو رہی ہے حکومت کو اس سے ایک ماہ قبل الیکشن لازمی کروانے ہیں۔ الیکشن کمیشن نے 6 اگست کی تاریخ رکھی ہے جبکہ حکومت نے اسے تبدیل کروانے کیلئے درخواست کر دی ہے۔ دنیا میں کہیں بھی ایسا نہیں ہوتا کہ الیکشن وقت کے بعد ہوں۔ امریکہ سمیت یورپ کے اکثر ممالک نے برس ہا برس سے الیکشن کی تاریخ طے کر رکھی ہے۔ اب طوفان آئے یا کوئی اور آ فت انکے الیکشن ملتوی نہیں ہوتے۔
ہمارے حکمرانوں کو بھی ان اصولوں میں مغرب کی تقلید کرنی چاہئے۔ آئین کی رو سے صدارتی مدت ختم ہونے سے 60 روز قبل 30 دن میں الیکشن کرانا ہوتے ہیں یوں الیکشن کمیشن کے پاس 6 اگست سے قبل صدارتی الیکشن کرانے کی گنجائش ہے تاہم 6 اگست میں صرف دو روز کی توسیع کی جا سکتی ہے کیونکہ صدر زرداری کی مدت 8 ستمبر کو مکمل ہو رہی ہے۔ دو دن توسیع سے کوئی فرق نہیں پڑیگا بلکہ عید قریب آنے سے ارکان کی مصروفیت میں مزید اضافہ ہو جائیگا۔ 6 اگست کی تاریخ طے ہو چکی ہے لہٰذا حکومت کو چاہئے کہ تمام ممبران اسمبلی کو پابند کریں اور صدارتی الیکشن کو بروقت کروانے کے انتظام کریں یہ قوم کا الیکشن تھوڑا ہی ہے چند سو ارکان نے ووٹ ڈالنے ہیں لہٰذا شیڈول پر عمل یقینی بنائیں تاکہ مسائل پیدا نہ ہوں۔
صدارتی الیکشن کا انعقاد بروقت یقینی بنایا جائے
صدارتی الیکشن کا انعقاد بروقت یقینی بنایا جائے
Jul 21, 2013