لندن (نیٹ نیوز) پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے کہا ہے کہ وزیر اعظم نواز شریف نے انہیں افغانستان بھجوایا تھا کیونکہ مصدقہ اطلاعات ملی تھیں کہ افغانستان پاکستان کے خلاف کارروائی کرنے والا ہے۔ بی بی سی پشتو کو لندن میں انٹرویو دیتے انہوں نے کہا کہ پاکستان کو کابل سے باوثوق ذرائع سے اطلاعات موصول ہوئی تھیں کہ افغانستان پاکستان کے خلاف کوئی منصوبہ بندی کررہا ہے جبکہ وزیر اعظم پاکستان محمد نواز شریف کا اصرار تھا کہ وہ دونوں ممالک کے درمیان نہ تو کسی قسم کی غلط فہمی چاہتے ہیں اور نہ ہی کسی قسم کی خطرناک صورتحال پیدا ہونی چاہئے۔ محمود اچکزئی نے بتایا کہ کابل کے دورے پر سیکرٹری خارجہ اعزاز احمد چوہدری بھی ان کے ہمراہ تھے۔اس دورے میں ان کی افغان صدر حامد کرزئی اور ان کے قریبی رفقاء سے دو ملاقاتیں ہوئیں۔ ایک ملاقات مبں افغانستان میں چین اور امریکہ کے سفیر بھی موجود تھے۔ محمود اچکزئی نے بتایا کہ حامد کرزئی چاہتے تھے کہ پاکستان کالعدم تنظیم تحریک طالبان پاکستان کے خلاف کارروائی کرے۔ انہوں نے بتایا کہ تین جون کو کنڑ کے علاقے میں پاکستانی سکیورٹی فورسز کی مبینہ کارروائی میں تین افغان آرمی کے اہلکاروں کی ہلاکت کے بعد حامد کرزئی جوابی کارروائی کے بارے میں منصوبہ بندی کررہے تھے۔ محمود اچکزئی نے کہا کہ دونوں ممالک کو پوری دنیا کے سامنے یہ کہنا ہوگا کہ ایک دوسرے کی خود مختاری کا خیال رکھا جائے گا۔’ایک بار یہ کہہ دیا گیا تو افغان طالبان افغانستان کی حکومت اور پاکستانی طالبان پاکستان کی حکومت سے بات چیت کریں گے۔‘
اچکزئی
کنڑ میں فوجیوں کی ہلاکت پر کرزئی پاکستان کیخلاف کارروائی کرنیوالے تھے: محمود اچکزئی
Jul 21, 2014