امریکہ ڈرون حملوں کے بجائے پاک فوج کومعلومات دے

Jul 21, 2014

اداریہ

شمالی وزیرستان ایجنسی کی تحصیل دتہ خیل میں امریکی ڈرون حملہ میں 11 افراد جاں بحق ہو گئے۔ غیرملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق امریکی ڈرون طیاروں نے دتہ خیل تحصیل کے علاقہ ڈوگا مداخیل میں ایک دکان پر 2 میزائل فائر کئے۔
ضرب عضب آپریشن شروع ہونے کے بعد یہ امریکہ کا تیسرا ڈرون حملہ ہے۔ گوکہ یہ امریکی ڈرون حملے اپنے ہدف کو نشانہ بنانے میں کامیاب ہوئے ہیں‘ لیکن امریکہ کو شمالی وزیرستان میں جاری آپریشن ضرب عضب کے دوران ڈرون حملے کرنے سے گریز کرنا چاہئے کیونکہ ڈرون حملوں کے باعث آپریشن میں خلل آنے کا خدشہ ہے۔ اس وقت پاک فوج بڑی کامیابی سے ضرب عضب آپریشن جاری رکھے ہوئے ہے۔ بویا اور دیگان کے علاقے کلیئر کر دیئے گئے ہیں جبکہ میر علی میں بھی گھر گھر تلاشی جاری ہے لہٰذا امریکہ ان حالات میں پاک فوج سے انٹیلی جنس شیئرنگ فارمولے پر عمل کرتے ہوئے پاک فوج کی مدد کرے۔ پاک فوج ایسے ٹارگٹس کو خود نشانہ بنا کر علاقے کو کلیئر کرے تو اسکے مثبت نتائج سامنے آئینگے۔ امریکی تھنک ٹینک کی رپورٹ کے مطابق 66 فیصد پاکستانی ڈرون حملوں کیخلاف ہیں۔ ڈرون حملوں کے باعث کافی لوگوں کی ہمدردیاں شدت پسندوں کے ساتھ ہو جاتی ہیں جبکہ اس وقت پوری قوم ضرب عضب کے حق میں ہے۔ لہٰذا امریکہ ڈرون حملے کرکے قوم کو تقسیم مت کرے بلکہ ضرب عضب آپریشن کو کامیاب بنانے کیلئے پاک فوج کی مدد کرے اور دہشت گردوں کے بارے میں معلومات پاک فوج کو فراہم کرے تاکہ شمالی وزیرستان سے دہشت گردوں کا صفایا کرکے اسے پُرامن علاقہ بنایا جاسکے۔

مزیدخبریں