لاہور ( خصوصی رپورٹر) ڈائریکٹر جنرل آرکیالوجی اعجاز احمد نے کہا ہے کہ” لاہور کنزرویشن سوسائٹی“ کی طرف سے پریس کانفرنس میں بیان کئے گئے ایشوز درحقیقت درست نہیں اور حقائق کے منافی ہیں۔ایک بیان میں ڈی جی آرکیالوجی نے بتایا کہ اورنج لائن میٹروٹرین پراجیکٹ کے بارے میں لاہور کنزرویشن سوسائٹی اور ان سے منسلک دیگر تنظیموں کا موقف ناقص آراءاور قیاس آرائی پر مبنی ہے جو ورلڈ ہیرٹیج سینٹر(سیکرٹریٹ) کو مسلسل غلط معلومات کی فراہمی کا ارتکاب کر رہی ہیں اور بدقسمتی سے یہی امر ڈرافٹ فیصلے کا موجب بنی اور ورلڈ ہیرٹیج کمیٹی کے پاس اس بلاجواز موقف کے حق میں کوئی بھی معتبر شہادت میسر نہیں۔ انہوں نے معاملے کی وضاحت کرتے ہوئے بتایا کہ ورلڈ ہیرٹیج سینٹرسیکرٹریٹ کے مطابق کارروائی کرتا ہے۔ اس معاملے پر فیصلے کا اختیار ورلڈ ہیرٹیج کمیٹی رکھتی ہے جس کے سامنے یہ معاملہ پیش کیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان سٹیٹ پارٹی نے پولش شہر کراکاﺅ میں ورلڈ ہیرٹیج کمیٹی کے 41ویں سیشن میں شرکت کی۔ لاہور کنزرویشن سوسائٹی کی عمرانہ ٹوانہ بھی ڈبلیوایچ ٹی کے 41ویں سیشن میں اپنا نکتہ نظر پیش کرنے کے لئے موجود تھیں۔ ان کی درخواست پر انہیں ڈبلیو ایچ ٹی کے اجلاس میں اپنے تحفظات پیش کرنے کا موقع دیا گیا۔ پاکستان سٹیٹ پارٹی نے مستند درست حقائق پر مبنی ٹیکنیکل ڈیٹا، اس سے اخذ کردہ نتائج اور پراجیکٹ سے متعلق اب تک ہونے والی مختلف سٹڈیز کی سفارشات پیش کیں۔ یہ امر حقیقت ہے کہ لاہور کنزرویشن سوسائٹی کے اخباری بیانات میں ورلڈ ہیرٹیج کمیٹی کی طرف سے ان کا نکتہ نظر تسلیم نہ کیئے جانے کی وجہ سے بوکھلاہٹ نمایاں ہے۔ ورلڈ ہیرٹیج سینٹر کی طرف سے پراجیکٹ پر کام روکنے سے متعلق تمام بلاجواز ڈرافٹ فیصلے بشمول شالامار باغ کے سامنے رخ میں تبدیلی اور شالامار باغ کوخطرات میں گھرے عالمی ورثے میں شامل کرنے کے مو¿قف کو مسترد کر دیا گیا۔ کامل خان ممتاز اور فریدہ شہید کو بالترتیب 10اور 12جولائی کو ورلڈ ہیرٹیج سینٹر کے ڈائریکٹر کی طرف سے لکھے گئے خطوط میں شکایت کنندہ کی طرف سے ان کا بے بنیاد موقف مسترد کئے جانے اور مذموم مقاصد میں ناکامی کی وجہ سے مایوسی کا عکس نمایاں ہے۔ ورلڈہیرٹیج سینٹر اور ورلڈ ہیرٹیج کمیٹی کی طرف سے معاملے کی درست فہمی کے بعد بہت سے اہم نکات سامنے آئے ہیں۔ جس کے مطابق ورلڈ ہیرٹیج سینٹر نے فیصلے کے مسودے میں نشاندہی کی ہے کہ شالامار باغ کے مشرق اور مغرب میں تعمیراتی کام کے تاریخی ورثے کی سالمیت اور استحکام پرواضح اثرات ہوں گے۔ ورلڈ ہیرٹیج کمیٹی نے اس بے بنیاد مو¿قف کو مسترد کر دیا۔
ڈی جی آرکیالوجی