سرگودھا: پیٹ میں ہوا بھر کر مزدور کو موت کے منہ میں پہنچانے والے آزاد، ورثاءکا مظاہرہ

لاہور (نامہ نگار)سرگودھا میں بااثر افراد نے غریب سابق فوجی جواں کے مزدور بیٹے کو کمپریسر کے ذریعے پیٹ میں ہوا بھر کر موت کے منہ میں پہنچا دیا انتڑیاں پھٹ گئیں۔ پولیس نے وقوعہ کو 5 ماہ گزرنے کے باوجود کوئی ملزم گرفتارنہ کیا۔ ڈسٹرکٹ ہسپتال کے عملے نے نوجوان کا علاج کرنے سے انکار کر دیا۔ فاروق کالونی کا رہائشی ریٹائرڈ لانس نائیک محمد مختار جاں بلب بیٹے کو چار پائی پر ڈال کر لاہور لے آیا اور پریس کلب کے سامنے اہلخانہ اور رشتہ داروں کے ہمراہ مظاہرہ کیا۔ صحافیوں کو بتایا کہ ان کا بیٹا سرگودھا میں لک موڑ پر واقع گتہ فیکٹری میں مزدوری کرتا تھا کام کے دوران عملے سے تلخ کلامی ہوئی تو 4 افراد عنصر،عنصر،ذیشان اوراجمل نے اسکو تشدد کا نشانہ بنایا اور پکڑ کر کمپریسر کے ذریعے اس کے پیٹ میں ہوا بھر دی۔پولیس نے عدالت کے حکم پر مقدمہ تو درج کر لیا مگر گرفتار نہیں کیا کیونکہ انہوں نے الزام عائد کیا کہ مقامی ایم پی اے مہر دستگیر لک ملزموں کی سرپرستی کر رہا ہے۔ورثاءنے وزیراعلیٰ پنجاب سے نوٹس کی اپیل کی ہے۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...