پشتون خاندان کے شناختی کارڈ منسوخ کرنے کا حکم غیر آئینی قرار ، کالعدم کردیا

لاہور(وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائیکورٹ نے قیام پاکستان سے قبل پاکستان میں رہنے اور پشتو زبان بولنے والے خاندان کے شناختی کارڈ منسوخ کرنے کا نادرا کا حکم غیرآئینی قرار دے کر کالعدم کر دیا۔ فاضل عدالت نے ولی خان اور انکی نابالغ بیٹیوں کی درخواست پر سماعت کی۔ درخواست گزار کی طرف سے چودھری شعیب سلیم نے موقف اختیار کیا کہ وہ اور انکا خاندان انیس سو ایک سے پاکستان میں رہ رہا ہے، انکے خاندان کے افراد فوج، پولیس اور دیگر سرکاری محکموں میں اعلی عہدوں پر فائز ہیں لیکن نادرا نے افغان ہونے کا الزام لگا کر پورے خاندان کے شناختی کارڈ منسوخ کر دیئے ہیں۔سرکاری وکیل نے موقف اختیار کیا کہ حساس ادارے کی رپورٹ پر شناختی کارڈ منسوخ کئے گئے، عدالت نے تفیصلی دلائل سننے کے بعد نادرا کی طرف سے پشتون خاندان کے شناختی کارڈ منسوخ کرنے کا حکمنامہ غیرآئینی قرار دیکر کالعدم کر دیا اور نادرا کو حکم دیا کہ سات دنوں میں درخواست گزار خاندان کے شناختی کارڈ کے معاملے پر دوبارہ نظرثانی کی جائے اور اگر شناختی کارڈ منسوخ کرنے ہیں تو ٹھوس وجوہات تحریری کی جائیں۔

ای پیپر دی نیشن