اسلام آباد (آئی این پی) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قومی صحت کے اجلاس میں کمیٹی نے اسلام آباد کمپلسری ویکسینیشن و پروٹیکشن آف ہیلتھ ورکرز بل 2015ء کی متفقہ طور پر منظوری دے دی، امتناع تمباکو نوشی ترمیمی بل 2017ء سے متعلق اگلے اجلاس میں وزارت قانون، وزارت کیڈ اور دیگر متعلقہ حکام کو طلب کر لیا، کمیٹی چیئرمین نے کہا ہم عوامی نمائندے ہیں مگر ہمیں فضول سمجھا جاتا ہے، عوام کو سہولیات دینا ہماری ذمہ داری ہے ان سے زیادتی نہ کی جائے، وزیرمملکت برائے قومی صحت سائرہ افضل تارڑ نے کہا ای پی آئی ویکسینیشن پروگرام اس وقت ٹاپ پر موجود ہے، ویکسین کی سپلائی صوبوں کی ضروریات کے مطابق ہوتی ہے، بلوچستان میں شمسی توانائی سے چلنے والے فریزر بھی فراہم کئے گئے ہیں۔ اجلاس چیئرمین خالد مگسی کی زیر صدارت ہوا۔امتناع تمباکو نوشی ترمیمی بل کی محرک نگہت شکیل نے کہا دکانوں پر کھلا سگریٹ فروخت کرنے پر پابندی عائد ہو نی چاہیے۔ وزیرمملکت برائے قومی صحت سائرہ افضل تارڑ نے کہا کھلے سگریٹ کی فروخت پر عملدرامد کرانا وزارت قومی صحت کے دائرہ اختیار میں نہیں آتا۔ آئندہ اجلاس میں وزارت کیڈ اور ضلعی انتظامیہ کے نمائندوں کو بلا لیں اور ان کی رائے معلوم کر لیں، بل وفاقی دارالحکومت سے متعلق ہے جسکی متعلقہ وزارت کیڈ ہے۔مجوزہ بل میں صوبوں کو شامل نہیں کر سکتے، کوئی بھی فیصلہ کرنے سے قبل باہمی مشاورت ضروری ہے۔ کمیٹی رکن نثار جٹ نے کہا پولیو کارڈ کے بغیر قطرے پلائے جاتے ہیں اس کا بھی نوٹس لیا جائے۔ کمیٹی چیئرمین نے کہا ڈریپ کے معاملات پر سب کمیٹی بنانے کی تجویز آئی ہے۔