امام احمد رضا بریلوی کے جانشین تاج الشریعہ علامہ اختر رضا الازہری بریلی میں انتقال کرگئے

لاہور، کراچی (خصوصی نامہ نگار+ نیوز رپورٹر )تاج الشریعہ علامہ اختررضا الازہری ،نبیرہ اعلیٰ حضرت کا مختصر علالت کے بعدگزشتہ روز بریلی میں انتقال ہوگیا ۔ حضرت علامہ الازہری میاں گزشتہ کچھ عرصے سے علیل تھے۔ آپ مفتی اعظم مولانا مصطفی رضاخان کے سجادہ نشین تھے ، عربی اور اردومیں متعدد اہم دینی کتب تصنیف فرمائی۔ نعت گو شاعری میں بھی آپ کو یدِ طولیٰ حاصل تھا۔ آپ نے ہزارہا فتاوے رہنمائی کےلئے اثاثے کے طور پر چھوڑے۔ آپکے روحانی خلفاءدنیا کے مختلف حصے میں پھیلے ہوئے ہیں اور اپنی اپنی علمی بساط کے مطابق شمع رسالت کے پروانوں کی رہنمائی کررہے ہیں ۔مفتی اختر رضا الازہر ی نے 74 سال کی عمر پائی ۔ آپ کے انتقال سے عالم اسلام ایک عظیم ترین علمی و روحانی شخصیت سے محروم ہو گیا ہے۔ علامہ منیر احمد یوسفی، ڈاکٹر محمد اشرف آصف جلالی، قاضی مظفر اقبال رضوی، مرکزی جماعت اہلسنت کے امیر پیر عبدالخالق القادری، ناظم اعلیٰ پیر سید عرفان شاہ مشہدی، حاجی محمد حنیف طیب ، محمد عثمان خان نوری ، میاں خالد حبیب، علامہ سید زمان علی جعفری القادری، مفتی غلام غوث بغدادی نے علامہ اختر رضا الازہری کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ اور کہا ہے کہ آپکی وفات سے پیدا ہونے والا خلا مدتوں پورا نہیں ہو گا۔ اللہ تعالیٰ آپ کے درجات بلند کرے۔ مرحوم تاج الشریعہ دارالعلوم منظر اسلام بریلی شریف کے دار الافتاءسمیت ماہنامہ سنی دنیا،اختررضا لائبریری لاہور،مرکزی دارالافتاءہالینڈ، جامعہ مدینة الالسلام ہالینڈ، جامعہ اسلامیہ رامپور،جامعہ رضویہ بہار،مدرسہ غوثیہ عربیہ رضویہ برہان پور،مدرسہ غوثیہ گجرات،دارلعلوم قریشیہ رضویہ آسام،امام احمد رضا اکیڈمی ساﺅتھ افریقہ کے سرپرست ہونے کے ساتھ آل انڈیا جمعیت العلما ،شریعت بورڈاور یوپی مسلم پرسنل لاءکونسل کے صدر تھے۔
انتقال

ای پیپر دی نیشن