پہلا مقناطیسی مائع تیار‘ طب سمیت دیگر شعبوں میں انقلاب آ جائیگا‘ سائنسدان

برکلے(آئی این پی) ایک طویل تحقیق کے بعد سائنسدانوں نے دنیا کا پہلا مکمل طور پر مقناطیسی مائع تیار کرلیا ہے۔ جس سے طب، الیکٹرانکس اور روبوٹ سازی میں انقلاب آجائے گا۔ مقناطیس ٹھوس ہوتے ہیں اور مائع کی خاصیت اس سے بالکل جدا ہوتی ہے۔ تاہم 1960 سے ایسے مائعات پر کام ہوتا رہا جو مقناطیسی خواص رکھتے ہیں اور انہیں مقنا مائع یا فیروفلوئیڈز کا نام دیا گیا تھا۔ ان مائعات میں آئرن آکسائیڈز کے ذرات بکھیرے جاتے تھے اور وہ اسی وقت مقناطیس بنتے تھے جب دوسرا مقناطیس قریب لایا جاتا تھا۔ یہی وجہ ہے کہ ان سے زیادہ فائدہ نہیں اٹھایا جاسکا۔لیکن اب لارنس برکلے نیشنل لیبارٹری کے ماہرین نے نئے تجربات کے بعد ایک بالکل مختلف طریقے سے مقناطیسی مائع بنایا ہے جس سے کئی شعبوں میں ترقی کے در کھلیں گے۔ تحقیقی ٹیم سے وابستہ سائنسداں ٹام رسل نے کہا کہ ہماری اختراع مائع اور مقناطیس ہے جس کے خواص مستقل ہیں اس سے پہلے ایسی ایجاد نہیں ہوئی۔ اس طرح ہم ٹھوس مقناطیس کے خواص ایک مائع میں پیدا کرنے کے قابل ہوئے ہیں۔ ٹام رسل کے مطابق یہ کام تھری ڈی پرنٹر سے کیا گیا ہے۔

ای پیپر دی نیشن