اسلام آباد (خصوصی رپورٹر) سپریم کورٹ میں کرونا ازخود نوٹس کیس میں وفاقی، پنجاب اور سندھ حکومت نے رپورٹس جمع کروا دی ہیں۔ وفاقی حکومت نے کرونا سے متعلق رپورٹ میں کہا ہے کہ وزارت صحت نے کرونا کے دوران فرنٹ لائن ہیلتھ ورکرز کو ایک اضافی تنخواہ کا اعلان کیا۔ اضافی تنخواہ کے معاملے پر صوبوں سے مشاورت کا کوئی مثبت نتیجہ نہیں نکلا۔ صوبے عدالتی احکامات کی روشنی میں اپنی رپورٹس سپریم کورٹ میں جمع کرائیں گے۔ جان بچانے والی ادویات کی قیمتوں میں اضافے اور ذخیرہ اندوزی سے متعلق صوبوں کو خطوط لکھ دیئے گئے ہیں۔ صوبے ادویات کی قیمتوں میں اضافے اور ذخیرہ اندوزی پر انفرادی رپورٹس جمع کرائیں گے۔ پنجاب حکومت نے رپورٹ میں کہا کہ کہ ٹڈی دل کے خاتمے کیلئے 29 ملین سے محکمہ زراعت کے لئے گاڑیاں خریدی جائیں گی۔706 ملین ٹڈی دل سے نمٹنے کے لئے مختص کئے گئے ہیں۔ پنجاب میں ادویات کی کوئی قلت نہیںحکومت پنجاب نے آکسیجن سلینڈرز کی ذخیرہ اندوزی پر سخت پابندی عائد ہے۔ سندھ حکومت کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حکومت سندھ کے سالانہ بجٹ کا تخمینہ 1241.1257 ارب روپے ہے، جس میں سے 3 ارب 87 کروڑ 12 لاکھ سے زائد رقم گاڑیوں کی خریداری کے لیے مختص کی ہے، گاڑیوں کے لیے مختص کی گئی رقم کل بجٹ کا 0.31 فیصد بنتا ہے، جبکہ پولیس کی گاڑیوں کی خریداری کے لیے دو ارب روپے رکھے گئے ہیں،742 ملین روپے سے زائد رقم بورڈ آف ریونیو کی گاڑیوں کے لیے مختص کیے ہیں، 293ملین روپے قانون و پارلیمانی امور اور ججز کی گاڑیوں کے لیے رکھے گئے ہیں، جبکہ 134 ملین روپے محکمہ زراعت کی گاڑیوں کی خریداری کے رکھے ہیں، سندھ نے کرونا مریضوں کی صحت یابی کی شرح 79 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔69.181 ملین روپے صحت جبکہ 632.256 ملین روپے دیگر 27 محکموں کے لیے مختص کیے گئے ہیں، سندھ نے کرونا مریضوں کی صحت یابی کی شرح 79 فیصد تک پہنچ گئی ہے ۔ حکومت سندھ نے 24 جون کو پاکستان میں بننے والی نئی گاڑیوں اور درآمد کی گئی گاڑیوں پر پابندی عائد کی، نئی گاڑیوں پر پابندی کا اطلاق ترقیاتی اور غیر ترقیاتی بجٹ دونوں پر ہوگا، ضرورت کے تحت نئی گاڑیوں کی خریداری کے حوالے سے پابندی ہٹانے کا اختیار صوبائی کابینہ کی منظوری سے مشروط ہے، گزشتہ تین مالیاتی سالوں کے دوران سندھ حکومت نے گاڑیوں کے لیے 9 ارب 26 کروڑ 78 لاکھ روپے مختص کیے گئے، تین سالوں میں مختص کی گئی رقم میں سے 79 کروڑ 56 لاکھ روپے خرچ کیے گئے، سندھ حکومت کی رپورٹ میں اخراجات کے لیے مختص بجٹ کی تین سالوں کی تفصیلات بھی جمع کرائی گئی ہیں۔ کراچی کی ترقی کے لیے 45 ارب 70 کروڑ روپے مختص کیے ہیں، کراچی بی آر ٹی منصوبے کی مجموعی لاگت 62 ارب 67 کروڑ روپے ہے، رواں سال 1980 ملین روپے رکھے گئے ہیں، سندھ حکومت نے تعلیم کے لیے 21 ارب 8 کروڑ بیس لاکھ روپے مختص کیے ہیں۔ تعلیم کے لیے مختص کی گئی رقم مجموعی ترقیاتی بجٹ کا 13.6 فیصد ہے، سندھ حکومت نے صحت کے لیے 28 ارب 98 کروڑ روپے رکھے ہیں، سندھ حکومت کا صحت کے لیے مختص بجٹ مجموعی ترقیاتی بجٹ کا 18.76 فیصد ہے، واٹر سپلائی اور نکاسی آب کے لیے 18 ارب ستر کروڑ روپے خرچ ہوں گے، سندھ میں 23 جون سے 17 جولائی تک کرونا کیسز 72 ہزار چھ سو چھپن سے بڑھ کر ایک لاکھ گیارہ ہزار دو اڑتیس ہو گئے ہیں، صحت یابی کی شرح 79 فیصد تک پہنچ گئی ہے، سندھ جان بچانے والی ادویات کی مہنگے داموں فروخت پر سخت ایکشن ہو رہا ہے۔