اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی)وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ قبائلی علاقہ جات کے انضمام کے وقت این ایف سی ایوارڈ سے تین فیصد قبائلی اضلاع کو دینے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ امید ہے سندھ حکومت اس سلسلے میں اپنا حصہ ڈالے گی۔ قبائلی عوام کی پاکستان کیلئے لازوال قربانیاں ہیں، وزیراعظم عمران خان کا قبائلی عوام سے قلبی تعلق ہے، فاٹا کے انضمام کا مقصد قبائلی عوام کو برابر کے حقوق دینا تھا۔ انضمام کے بعد قبائلی اضلاع میں بڑے پیمانے پر ترقیاتی عمل شروع کیا گیا ہے۔ قبائلی عوام کو انصاف کی فراہمی کے نظام کو آسان بنا دیا گیا ہے۔ وہ پیر کو پی آئی ڈی میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے قبائلی علاقہ جات (فاٹا) کے انتخابات کا ایک سال مکمل ہونے پر قبائلی عوام کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف حکومت نے سابقہ (وفاق کے زیرانتطام قبائلی علاقہ جات) فاٹا کو قومی دھارے میں لانے کے عمل کو خصوصی اہمیت دی ہے، قبائلی عوام کو انصاف کی فراہمی کے نظام کو آسان، لیویز اور خاصہ دار فورس کے 28ہزار اہلکاروں کو پولیس میں ضم کیا گیا، فاٹا سیکرٹریٹ کو ختم کر کے صوبائی حکومت کے دائرہ اختیار کو بڑھایا گیا، قبائلی اضلاع میں ترقی کیلئے 10سال تک سالانہ 100 ارب روپے دیئے جائینگے۔ قبائلی علاقوں کے عوام اور فوج نے بے پناہ قربانیاں دیکر دہشت گردی کو جڑسے اکھاڑ پھینکا ہے۔ قبائلی اضلاع کو ملک کے ترقی یافتہ علاقوں کے برابر لانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پرانے نظام سے مستفید ہونیوالے اصلاحات کے عمل کی مخالفت کرتے ہیں، قبائلی اضلاع میں امن و امان کے قیام میں مقامی افراد اور پاک فوج کا اہم کردار ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخواہ کے زیادہ علاقے پاک افغان سرحد سے ملتے ہیں اس لئے ان علاقوں پر سکیورٹی موثر بنائی گئی ہے۔ علاوہ ازیں پیر کو اپنے ٹویٹ میں وفاقی وزیر اطلاعات سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ آنے والے وقت میں انہیں مزید خوشیاں، خوشخبریاں اور ترقی کے امکانات میسرآئیں گے، قبائلی عوام وزیراعظم عمران خان کے دل کے قریب ہیں، وہاں کی ترقی اور انہیں بااختیار بنانا ان کا پختہ عزم ہے۔ انہوں نے کہا کہ قبائلی عوام کو وکیل، دلیل اور اپیل کا حق ملنا تبدیلی ہے، مرکزی جمہوری دھارے میں ان کی شمولیت نئے مضبوط اور خوشحال پاکستان کی علامت ہے۔