سبسڈیز فراہمی کا عمل شفاف بنانے کیلئے سیل قائم کیا جائے: عمران

اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) وزیراعظم عمران خان نے عید کے فوری بعد ’’ٹائیگر فورس ڈے‘‘ منانے کا اور رضا کاروں کی تعداد بڑھانے کے لیے رجسٹریشن دوبارہ کھولنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ وزیراعظم عمران خان کی ملک امین اسلم اور عثمان ڈارسے ملاقات میں اہم فیصلے کئے گئے۔ ٹائیگر فورس رضاکار ملک بھر میں شجر کاری کی مہم میں حصہ لیں گے اور نوجوان مون سون پلانٹیشن کے دوران ایک کروڑ درخت لگائیں گے۔ اس حوالے سے وزیراعظم بدھ کو نوجوانوں کیلئے خصوصی ویڈیو پیغام بھی جاری کریں گے، جس میں نوجوانوں سے شجرکاری مہم میں حصہ لینے کی اپیل کریں گے۔ رجسٹریشن آئندہ چند روز میں ایپ کے ذریعے کھول دی جائے گی۔ معاون خصوصی عثمان ڈار نے کہا کہ نوجوان تیاری کریں، وزیراعظم نئی ذمے داریوں کا اعلان کرنے والے ہیں۔ ٹائیگر فورس نے کرونا وبا میں ذمہ داریاں زبردست انداز میں نبھائیں۔ نوجوان سیاسی وابستگی اور نظریات سے بالاتر ہوکر صرف ملک کا سوچیں۔ علاوہ ازیں وزیراعظم عمران خان نے سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی طبیعت ناسازی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ان کی جلد صحتیابی کیلیے دعا کی۔ انہوں نے ٹوئٹر پر شاہ سلمان کے ہسپتال میں داخل ہونے پر اظہار تشویش کرتے ہوئے کہا خادم حرمین شریفین کی علالت کے بارے میں سنا۔ میں، حکومت اور پاکستان کے عوام ان کی جلد صحتیابی کے لیے دعاگو ہیں۔ اللہ انہیں اچھی صحت اور لمبی زندگی دے۔ وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت معیشت سے متعلقہ مختلف امور کے حوالے سے قائم تھنک ٹینک کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں وفاقی وزراء حماد اظہر، سینیٹر شبلی فراز، عمر ایوب خان، مشیران ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ، عبدالرزاق داؤد، ڈاکٹر عشرت حسین، معاون خصوصی ڈاکٹر ثانیہ نشتر، ندیم بابر موجود تھے جبکہ ویڈیو لنک کے ذریعے سابق وزیر خزانہ شوکت ترین، سلطان علی الانہ، عارف حبیب اور اعجاز نبی نے بھی اجلاس میں شرکت کی۔ اجلاس میں بجلی، گیس، فرٹیلائزرز، یوٹیلٹی سٹورز، ایکسپورٹس، ہاؤسنگ، احساس ، این ایچ اے اور دیگر سرکاری اداروں کے حوالے سے بجٹ اور بجٹ سے باہر دی جانے والی سبسڈیز پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ وزیر اعظم نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی جانب سے سبسڈی فراہم کرنے کا مقصد غریب اور مستحق افراد کی معاونت اور ریلیف کی فراہمی ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ سبسڈی کے پورے نظام کا بغور جائزہ لیا جائے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ سبسڈی کی رقم مکمل طور پرشفاف طریقے سے نہ صرف ضرورت مندوں کو میسر آئے بلکہ زیادہ سے زیادہ افراد اس سہولت سے مستفید ہوں۔ وزیراعظم نے مشیر خزانہ کو ہدایت کی کہ مختلف مد میں حکومت کی جانب سے فراہم کی جانے والی سبسڈیز کا تفصیلی جائزہ لینے کے لئے ایک خصوصی سیل قائم کیا جائے تاکہ وہ ہر شعبے میں فراہم کی جانے والی سبسڈی کا جائزہ لیکر اس میں مزید بہتری اور اسکی افادیت بڑھانے کے لئے جامع سفارشات پیش کر سکے۔ وزیر اعظم نے کرونا کی حالیہ صورتحال میں احساس پروگرام کی جانب سے ضرورتمندوں کو کیش ٹرانسفر کے پروگرام کی افادیت، پہنچ اور شفافیت کو سراہتے ہوئے کہا کہ معاشرے کے غریب اور ضرورت مند افراد کو بجلی‘ گیس، یوٹیلٹی سٹورز و دیگر سبسڈیز کی فراہمی کے حوالے سے احساس کیش پروگرام کے ڈیٹا بیس سے بھی استفادہ کیا جائے۔ وزیراعظم عمران خان سے پنجاب کے وزیر قانون محمد بشارت راجہ نے بھی ملاقات کی۔ نوائے وقت کے استفسار پر راجہ بشارت نے بتایا کہ وزیر اعظم سے معمول کی ملاقات تھی، ان سے ملکی سیاسی صورت حال پر بات چیت ہوئی۔ علاوہ ازیں وزیراعظم عمران خان سے وفاقی وزیر فیصل واوڈا نے بھی ملاقات کی ملکی و سیاسی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت نالج اکانومی کے فروغ ، سیرت النبیﷺ پر تحقیقی سنٹر کے قیام اور اعلیٰ تعلیم کے حوالے سے مختلف مجوزہ منصوبوں کی پیش رفت کے حوالے سے جائزہ اجلاس ہوا‘ اجلاس میں وزیرِ تعلیم شفقت محمود، ڈاکٹر عطاء الرحمن (ویڈیو لنک)، پروفیسر شعیب خان اور راشد خان نے شرکت کی۔ اجلاس میں ہری پور ہزارہ میں پاک آسٹرئین فاخوشولے کے قیام ، سیرت النبی سنٹر ، انڈسٹری اور یونیورسٹیوں میں بہتر کوآرڈینیشن کے لئے ریسرچ سنٹر کے قیام، تعلیم کے فروغ کے لئے انٹرنیٹ کی آسان رسائی اور انفارمیشن ٹیکنالوجی سے متعلقہ ایشوز کے حوالے سے معاملات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ وزیر اعظم عمران خان نے ہدایت کی کہ سیرت النبی سنٹر کو جلد از جلد مکمل کر کے فعال بنایا جائے تاکہ سیرت النبی کے حوالے سے تحقیقی سرگرمیوں کا آغاز کیا جاسکے۔ اعلیٰ تعلیم خصوصاً نالج اکانومی، آرٹفیشل انٹیلی جنس اور انڈسٹری اور یونیورسٹیوں میں بہتر کوارڈینیشن کے حوالے سے ریسرچ سنٹر کے قیام سے متعلق منصوبوں پر بات کرتے ہوئے وزیرِ اعظم نے کہا کہ جدید تعلیم کا فروغ حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے میں پاکستان کے نوجوانوں میں بے پناہ صلاحیت موجود ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ اس صلاحیت کے فروغ کے لئے موافق ماحول فراہم کیا جائے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ انٹرنیٹ کی آسان اور ملک بھر میں رسائی خصوصاً طالبعلموں تک فراہمی کو یقینی بنانے اور اس حوالے سے درپیش مسائل کا ترجیحی بنیادوں پر حل کے لئے لائحہ عمل تشکیل دیا جائے۔ وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت توانائی پر بھی اجلاس ہوا‘ وزیراعظم اور اجلاس کے شرکاء کو لوڈشیڈنگ اور بجلی کی قیمتوں سے متعلق بریفنگ دی گئی۔

ای پیپر دی نیشن