لاہور،قصور، بچیانہ ،پتو کی( نمائندہ نوائے وقت + نامہ نگاران+نوائے وقت رپورٹ) لاہور سمیت کئی شہروں میں موسلادھار بارش سے جل تھل ایک ہو گیا۔ نشیبی علاقے دریا بن گئے۔ سڑکوں پر ٹریفک جام رہا۔ شہریوں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ چھت اوردیوار گرنے سے بچہ اور خاتون جاں بحق ،دو افراد زخمی ہو گئے۔ جبکہ آسمانی بجلی گرنے سے سمبڑیال میں لاکھوں مالیتی 16 بکریاں ہلاک ہو گئیں۔بصیر پور میں بارش زدہ دیوار گرنے سے شیرخواربچہ جاں بحق، ماں کی ٹانگیں ٹوٹ گئیں جبکہ تین سالہ بھائی معجزانہ طور پر بچ گیا۔ حافظ قربان علی کی بیوی جمیلہ اپنے بیٹوں3 سالہ لقمان اور1سالہ عثمان کے ساتھ دیوار کے سایہ میں چارپائی ڈال کر بیٹھی تھی کہ بارش سے خستہ حال دیوار ان پر آن گری۔ اہل دیہہ نے اپنی مدد آپ کے تحت ملبہ ہٹایا تو عثمان دم توڑ چکا تھا جبکہ جمیلہ کی دونوں ٹانگیں ٹوٹ گئیں تاہم لقمان کو زندہ سلامت نکال لیا گیا۔ متوفی کو سپردخاک کردیا گیا۔ ہلہ طوک پتوکی میں مسجد کے تین مینار بجلی کے تاروں پر گر گئے،متعدد علاقے اندھیرے میں ڈوب گئے ۔بھیڑ سوہڈیاں میں بارش کے دوران گھر کی چھت گر گئی ملبے تلے دب کر زرینہ بی بی دم توڑ گئی اسکا خاوند مصدق خاں زخمی ہو گیا جسے ریسکیو اہلکاروں نے ہسپتال منتقل کر دیا۔ بچیانہ میں ساون کی برکھا رت نے رنگ جما لئے،دوسرے روز بھی تیز ہوائوں گرج چمک کیساتھ موسلا دھار بارش سے نشیبی علاقے زیر آب آگئے،گلیاں ،بازار ندی نالوں کا منظر پیش کرنے لگے۔