جنوبی کوریا کے دارالحکومت سیئول کی ایک عدالت نے گذشتہ ہفتے پارلیمنٹ کے دورے کے دوران صدر مون جے ان پر جوتا پھینکنے واقعے میں ملوث 57 سالہ ملزم جونگ چانگ اوکے کے گرفتاری کا وارنٹ جاری کرنے کے حوالے سے پولیس کی درخواست مسترد کر دی ہے۔
العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق جج نے جواز پیش کیا کہ ملزم نے اپنے اوپر لگائے گئے الزام کے سلسلے میں زیادہ تر شواہد اور حقائق کا اعتراف کرلیا ہے۔ مجھے نہیں لگتا کہ اس کے حوالے سے اب کوئی تشویش باقی ہے یا وہ شواہد ختم کرنے یا فرار ہونے کا سہارا لے سکتا ہے۔بتایا جاتا ہے کہ پولیس نے حادثے کے لمحے صدر مون جے ان میں اپنے جوتے پھینکنے ، سرکاری فرائض میں رکاوٹ پیدا کرنے اور غیر قانونی مقاصد کے لیے عمارت میں داخل ہونے کے الزام میں ملزم کو کو گرفتار کیا تھا تاہم عدالت نے اس کی رہائی کا حکم دے دیا تھا۔ اس نے گذشتہ جمعرات کو پارلیمنٹ ہال میں گیٹ سے باہر نکلتے ہوئے صدر پر جوتا اچھالا۔ یہ جوتا صدر سے کوئی ایک میٹر دور گرا تاہم پولیس نے ملزم کو فورا گرفتار کر لیا تھا۔دوسری طرف جونگ کے وکیل نے کہا ہے کہ ان کے موکل کی گرفتاری کا وارنٹ جاری کرنے کے لیے استغاثہ کی درخواست ایک ایسا جرم ہے جو اظہار رائے کی آزادی اور آزادی صحافت کی خلاف ورزی ہے۔